بھارت متنازعہ جموںوکشمیر میں عالمی قوانین، اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑا رہا ہے، مقررین

ہفتہ 20 ستمبر 2025 14:45

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2025ء)جنیوا میں ایک سیمینار کے مقررین نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی مذموم بھارتی کوششوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے سلائیڈ لائنز پر سیمینار کا انعقاد کمیونٹی ہیومن رائٹس اینڈ ایڈوکیسی سنٹر (سی ایچ آر اے سی) اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز (کے آئی آئی آر) نے مشترکہ طور پر کیا تھا ۔

سیمینار میں مزمل ایوب ٹھاکر، ایڈوکیٹ پرویز شاہ، تحریم بخاری، ڈاکٹر شگفتہ اشرف، سید علی رضا، مرزا آصف جرال سمیت بین الاقوامی قانون کے ماہرین، ماہرین تعلیم اور حقوق کے کارکن شریک تھے ۔

(جاری ہے)

نظامت ڈاکٹر راجہ سجاد خان نے کی۔مقررین نے کہا کہ بھارتی کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیل کی کوششوں نے علاقے میں جاری سیاسی عدم استحکام مزید بڑھا دیا ہے ، بھارت نے علاقے میں غیر کشمیری بھارتی ہندوئوں کو بسانے کیلئے یہاں کے ڈومیسائل قوانین میں تبدیلی لائی ، غیر قانونی بھارتی اقدام کی وجہ سے کشمیریوں میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے اور انکے اندر احساس محرومی مزید بڑھ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطے جموںوکشمیر میں بین الاقومی قوانین اور اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑا رہا ہے، بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر کی بھی خلاف ورزی ہے۔مقررین نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارت کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی شدید پامالیوں اور آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوششو کا نوٹس لے اور بھارت کو اسکے لیے جواب دہ ٹھہرائے۔