بھارتی انتظامیہ نے میر واعظ کو تین روز بعد پروفیسر بٹ کے اہلخانہ سے تعزیت کیلئے سوپور جانے کی اجازت دی

ہفتہ 20 ستمبر 2025 14:45

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو مسلسل تین روز تک سرینگر میں گھر میں نظر بند رکھنے کے بعد آج پروفیسر عبدالغنی بٹ مرحوم کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیلئے سوپور جانے کی اجازت دی۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق انتظامیہ نے میر واعظ کو پروفیسر بٹ کی نماز جنازہ میں شرکت سے روکنے کیلئے بدھ کے روز گھر میں نظر بند کر دیا تھا۔

انہیں گزشتہ روز بھی مسلسل گھر میں نظر بند رکھ کر نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے جامع مسجد جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔میرواعظ نے گزشتہ شام ایک ویڈیو پیغام میں اپنی مسلسل نظر بندی ، نماز جمعہ کی ادائیگی اور پروفیسر بٹ مرحوم کی نماز جنازہ میں شرکت سے روکنے کے قابض بھارتی انتظامیہ کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاتھا کہ ہمیں ایک آمرانہ نظام میں زندگی گزارنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

قابض بھارتی انتظامیہ نے آج علی الصبح انکی نظر بند ی ختم کر کے اظہار تعزیت کیلئے سوپور کے علاقے بوٹنگو جانے کی اجازت دی۔ میر واعظ نے پروفیسر بٹ کے بیٹوں مدثر غنی بٹ ، جہانگیر غنی بٹ ، برہان غنی بٹ اور خاندان کے دیگر افراد سے تعزیت کا اظہار کیا اور مرحوم کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔میر واعظ نے اس موقع پر کہا کہ پروفیسر عبدالغنی بٹ انکے لیے ایک شفیق بزرگ، عزیز دوست اور رہنما تھے ۔

انہوںنے کہا کہ پروفیسر بٹ نہ صرف ایک بڑے سکالر تھے بلکہ ایک انتہائی دوراندیش سیاست دان بھی تھے جو گفتگو اور اعتدال پر یقین رکھتے تھے ۔ میر واعظ نے کہا کہ پروفیسر بٹ کا انتقال جموںوکشمیر کے لوگوں کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ یاد رہے کہ معروف آزادی پسند کشمیری رہنما، ماہر تعلیم ، دانشور اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ مختصر علالت کے بعد بدھ کے روز انتقال کر گئے تھے۔