
تفتیش اور پراسیکویشن کا نظام کمزور ہے، خامیوں کی وجہ سے ملزمان کو سزا نہیں ہوتی، حسان صابر ایڈووکیٹ
بچوں اور خواتین کو ہراساں اور جنسی استحصال کے حوالیسے سخت قوانین موجود ہیں، ماہر قانون اور سینئر وکیل سپریم کورٹ
اتوار 21 ستمبر 2025 16:45
(جاری ہے)
اس نظام میں خامیوں کے باعث سزائیں نہیں ہوتی۔ اس نظام میں سقم کے سبب ملزمان بری ہوجاتے ہیں۔حسان صابر نے کہا کہ ڈیفینس میں چھوٹے بچوں اور بچیوں کی نازیبا ویڈیو بنانے کا معاملہ حساس نوعیت کا ہے اور یہ ڈیجٹل نوعیت کا کرائم ہے، ان بچوں کی نازیبا ویڈیو بناکر ڈراک ویب پر اپ لوڈ کرنا سنگین جرم ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس کو ثابت کرنے کے لیئے جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے، افسوس اس بات کا ہے کہ پولیس روایتی اور دیسی طریقے سے تفتیش کرتی ہے جس کی وجہ سے ملزمان کو فائدہ پہنچتا ہے، تفتیشی نظام مِیں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے اور ساتھ ہی ساتھ جدید فرانزک لیب کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 4 سے 5 ڈیجیٹل کرائم اور فرانزک کرائم کے ماہرین ہیں، ان کی تعداد بڑھائی جائے، ہر ضلع میں ڈیجیٹل کرائم اور فزانزک لیب قائم کی جائیں جہاں تربیت یافتہ اسٹاف تعینات ہو۔انہوں نے کہا کہ ڈیفینس واقعے کے بعد چھوٹے بچے اور بچیوں میں خوف طاری ہے۔ پولیس حکام کو چاہیے کہ ان مقدمات میں دہشتگردی کی دفعات کا اضافہ کیا جائے۔ ایسے بہت سے واقعات ہوئے ہوں گے جو رپورٹ نہیں ہوئے۔ ایسے واقعات میں ملوث لوگ جانور نما اور درندے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں ایسے لوگوں پر نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے، ڈیفینس ریپ کیسز میں ملوث ملزم کا تیزی سے ٹرائل کیا ہونا چاہئے اور قانون کے مطابق سخت سزا دی جانی چاہئے تاکہ نشان عبرت بنے۔ یہ کیس معاشرے میں ایسے لوگوں کے لیے عبرت کا نشان بن جائے جو بچوں کے ساتھ جنسی تشدد میں ملوث ہیں۔حسان صابر ایڈووکیٹ نے کہا کہ صوبائی حکومت کو پراسیکویشن اور تفتیش میں جدید ٹیکنالوجی اور اصلاحات متعارف کرانی چاہیے، ہم مسلمان ہیں اور ہمیں اسلام انصاف کی فراہمی کا حکم دیتا ہے۔حسان صابر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ بھی بہت افسوس کی بات ہے کہ عدالت صرف کاغذوں کے اوپر سوچ بچار کرتی ہے اور جوڈیشل مائنڈ استعمال نہیں کرتی۔انہوں نے کہاکہ بہت دفعہ دیکھا گیا ہے کہ سطحی بنیاد پر کوئی بات کی جاتی ہے یا قانونی نقطہ اٹھایا جاتا ہے تو اس کو مشروط کردیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ جب تک تفتیش مکمل نہیں ہوتی ہم کچھ نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ کیوں نہیں کرسکتے کرمنل پروسیجر کورٹ کے اندر یہ واضح طور پر موجود ہے کہ اگر عدالت سمجھتی ہے کہ تفتیش ناقص ہورہی ہے تو وہ کیس ٹرانسفر بھی کرسکتی ہے، اگر عدالت کو لگتا ہے کہ اس میں سیکشنز کی کمی ہے تو بروقت سیکشنز کا اضافہ کرسکتی ہے۔حسان صابر نے کہا کہ جج صاحب کے بیٹے کے قاتل جب سپریم کورٹ سے رہا ہوسکتے ہیں اور جوڈیشل افسر کو انصاف نہیں ملتا تو اس سے زیادہ کیا ہم اپنے قانون کو روئیں گے۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
ایک ماہ میں سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کر دیا جائے گا، تخمینے کیلئے سروے ٹیمیں متحرک کی جا چکی ہیں،مجتبیٰ شجاع الرحمن
-
ماہرین کی کڑی وارننگ،تمباکو کی غیر قانونی تجارت سے قومی خزانہ کھوکھلا، سالانہ 300ارب کا نقصان
-
برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا نے فلسطین کو باضابطہ طور پر ریاست تسلیم کرلیا
-
جناح اسپتال میں مریضوں کو زائد المعیاد وائلز دینے کا انکشاف
-
ایف آئی اے کی تفتان میں کارروائی، غیر قانونی کرنسی ڈیلر گرفتار، کروڑوں کی کرنسی برآمد
-
چین کی بڑی سرمایہ کار کمپنیوں کا پنجا ب میں اپنی مصنوعات کے مینوفیکچرنگ یونٹس لگانے کا عندیہ
-
پاک-سعودی معاہدے کے بعد گریٹر اسرائیل کا منصوبہ خاک میں مل گیا، طاہر اشرفی
-
مظفرگڑھ،بھیک مانگنے والی بچی نے زیادتی کرنے والے ملزمان کو شناخت کرلیا
-
نادرا ریکارڈ کو تبدیل کرکے باہر ملک جانے کی کوشش کرنے والے ماں، بیٹے سمیت 5 مسافر آف لوڈ
-
عمران خان اور بشریٰ بی بی نے سعودی ولی عہد کے تحائف توشہ خانہ میں جمع نہ کرانے کا کہا، سابق ملٹری سیکریٹری کا بطور گواہ بیان میں دعویٰ
-
مال بردار ٹرین کی 13 بوگیاں پٹری سے اترگئیں، دونوں ٹریک بند، ریلوے کو لاکھوں روپے نقصان کی صورت میں ادا کرنا ہوں گے
-
سعودی عرب پاکستان کو سب سے بڑا سستا قرضہ دینے والا ملک بن گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.