
تفتیش اور پراسیکویشن کا نظام کمزور ہے، خامیوں کی وجہ سے ملزمان کو سزا نہیں ہوتی، حسان صابر ایڈووکیٹ
بچوں اور خواتین کو ہراساں اور جنسی استحصال کیحوالیسے سخت قوانین موجود ہیں، ماہر قانون اور سینئر وکیل سپریم کورٹ
اتوار 21 ستمبر 2025 17:15
(جاری ہے)
اس نظام میں خامیوں کے باعث سزائیں نہیں ہوتی۔ اس نظام میں سقم کے سبب ملزمان بری ہوجاتے ہیں۔حسان صابر نے کہا کہ ڈیفنس میں چھوٹے بچوں اور بچیوں کی نازیبا ویڈیو بنانے کا معاملہ حساس نوعیت کا ہے اور یہ ڈیجٹل نوعیت کا کرائم ہے، ان بچوں کی نازیبا ویڈیو بناکر ڈراک ویب پر اپ لوڈ کرنا سنگین جرم ہے۔
انہوںنے کہا کہ اس کو ثابت کرنے کے لیئے جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے، افسوس اس بات کا ہے کہ پولیس روایتی اور دیسی طریقے سے تفتیش کرتی ہے جس کی وجہ سے ملزمان کو فائدہ پہنچتا ہے، تفتیشی نظام مِیں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے اور ساتھ ہی ساتھ جدید فرانزک لیب کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 4 سے 5 ڈیجیٹل کرائم اور فرانزک کرائم کے ماہرین ہیں، ان کی تعداد بڑھائی جائے، ہر ضلع میں ڈیجیٹل کرائم اور فزانزک لیب قائم کی جائیں جہاں تربیت یافتہ اسٹاف تعینات ہو۔انہوں نے کہا کہ ڈیفنس واقعے کے بعد چھوٹے بچے اور بچیوں میں خوف طاری ہے۔ پولیس حکام کو چاہیے کہ ان مقدمات میں دہشتگردی کی دفعات کا اضافہ کیا جائے۔ ایسے بہت سے واقعات ہوئے ہوں گے جو رپورٹ نہیں ہوئے۔ ایسے واقعات میں ملوث لوگ جانور نما اور درندے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہمارے معاشرے میں ایسے لوگوں پر نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے، ڈیفنس ریپ کیسز میں ملوث ملزم کا تیزی سے ٹرائل کیا ہونا چاہئے اور قانون کے مطابق سخت سزا دی جانی چاہئے تاکہ نشان عبرت بنے۔ یہ کیس معاشرے میں ایسے لوگوں کے لیے عبرت کا نشان بن جائے جو بچوں کے ساتھ جنسی تشدد میں ملوث ہیں۔حسان صابر ایڈووکیٹ نے کہا کہ صوبائی حکومت کو پراسیکویشن اور تفتیش میں جدید ٹیکنالوجی اور اصلاحات متعارف کرانی چاہیے، ہم مسلمان ہیں اور ہمیں اسلام انصاف کی فراہمی کا حکم دیتا ہے۔حسان صابر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ بھی بہت افسوس کی بات ہے کہ عدالت صرف کاغذوں کے اوپر سوچ بچار کرتی ہے اور جوڈیشل مائنڈ استعمال نہیں کرتی۔انہوںنے کہاکہ بہت دفعہ دیکھا گیا ہے کہ سطحی بنیاد پر کوئی بات کی جاتی ہے یا قانونی نقطہ اٹھایا جاتا ہے تو اس کو مشروط کردیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ جب تک تفتیش مکمل نہیں ہوتی ہم کچھ نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ کیوں نہیں کرسکتے کرمنل پروسیجر کورٹ کے اندر یہ واضح طور پر موجود ہے کہ اگر عدالت سمجھتی ہے کہ تفتیش ناقص ہورہی ہے تو وہ کیس ٹرانسفر بھی کرسکتی ہے، اگر عدالت کو لگتا ہے کہ اس میں سیکشنز کی کمی ہے تو بروقت سیکشنز کا اضافہ کرسکتی ہے۔حسان صابر نے کہا کہ جج صاحب کے بیٹے کے قاتل جب سپریم کورٹ سے رہا ہوسکتے ہیں اور جوڈیشل افسر کو انصاف نہیں ملتا تو اس سے زیادہ کیا ہم اپنے قانون کو روئیں گے۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
پنجاب میں 18 نئی چینی ایس آر ٹی میٹروز چلائی جائیں گی
-
گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری سے چینی توانائی کمپنیوں کے وفد کی ملاقات
-
فلسطینی طلباء کا سندھ کی جامعات میں تعلیم حاصل کرنا ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے، گورنرسندھ
-
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے رکن صوبائی اسمبلی اسماعیل راہو سے حلف لیا
-
مجتبی شجاع الرحمن کی زیر صدارت کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے قانون سازی و نجکاری کا اجلاس، 8 نکاتی ایجنڈہ کی منظوری
-
مزدور کی کم سے کم اجرت کے قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے لیبر ڈیپارٹمنٹ اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرے، اے ڈی سی جی سیالکوٹ
-
حکومت 2030 سے پہلے پولیوسمیت تمام حفاظتی ویکسین میں خود کفالت چاہتی ہے ، سید مصطفی کمال
-
وزیراعلی سندھ کا کراچی کی ٹوٹی سڑکوں کی مرمت اور نکاسی آب کا نظام بہتر بنانے کا حکم
-
بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پیپلزلائرز فورم کے اجلاس کا انعقاد
-
وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر قیادت ملک ترقی کی جانب گامزن،حرمین شریفین کی سکیورٹی پاکستان کیلئے ایک بڑااعزاز ہے، سردار ایازصادق
-
سپریم کورٹ میں سپرٹیکس کیس کی سماعت 29 ستمبر تک ملتوی
-
لاہور کے ایڈیشنل سیشن، ماں اور 3 بہن بھائیوں کو قتل کرنے والے ملزم کو سنائی گئی 100 سال سزا کا فیصلہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.