یورپی ممالک نیٹو کی طرز پر دفاع کرسکتے ہیں تو مسلم ممالک کیوں نہیں کرسکتے؟

سعودی عرب معاہدہ کیلئے کافی عرصے سے کام چل رہا تھا،مستقبل میں دنیا میں کچھ بھی ہوسکتا ہے، الحرمین شریفین کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے ہم ہروقت تیار ہیں، وفاقی وزیر مصدق ملک

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 22 ستمبر 2025 23:42

یورپی ممالک نیٹو کی طرز پر دفاع کرسکتے ہیں تو مسلم ممالک کیوں نہیں کرسکتے؟
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 22 ستمبر 2025ء )وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک نے ہے کہ یورپی ممالک نیٹو کی طرز پر دفاع کرسکتے ہیں تو مسلم ممالک کیوں دفاع نہیں کرسکتے؟ سعودی عرب معاہدہ کیلئے کافی عرصے سے کام چل رہا تھا۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودیہ کے درمیان دفاعی معاہدہ کسی ایک ملک کے خلاف نہیں، سعودی عرب سے معاہدے کیلئے کافی عرصے سے کام چل رہا تھا، سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کی ہرموقعے پر مدد کی ہے، معیشت اور خارجہ امور پر سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے، الحرمین شریفین کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے اور اس کیلئے ہم ہروقت تیار ہیں۔

معاہدے سے پہلے سعودی ولی عہد نے پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھایہ اعلانات کسی جنگی معاہدے کا حصہ نہیں تھے۔

(جاری ہے)

معاہدے پر کسی کو چونکنے کی ضرورت نہیں ، کیا نیٹومعاہدہ نہیں ہے؟ مستقبل میں دنیا میں کچھ بھی ہوسکتا ہے، ابھی اس کا کوئی فریم ورک نہیں ہے۔ یورپی ممالک نیٹو کی طرز پر دفاع کرسکتے ہیں تو مسلم ممالک کیوں دفاع نہیں کرسکتے؟ دوسری جانب پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے کی منظوری کے بعد جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی کے اعزاز میں ایک باوقار عشائیے کا اہتمام کیا گیا۔

عشائیے میں چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی، ڈپٹی چیئرمین سینٹ سید آل خان ناصر، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے کو اسلامی دنیا کی وحدت کے لیے ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ "اسلامی بلاک ہمیشہ سے ہمارے منشور کا حصہ رہا ہے اور یہ معاہدہ اسلامی دنیا کی یکجہتی کے لیے نقطہ آغاز ثابت ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جے یو آئی کی جانب سے مملکت سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تاریخی معاہدے پر سعودی سفیر کو دلی مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کی گہرائی میں اضافہ کرے گا اور اجتماعی سلامتی کے ایک مضبوط ستون کے طور پر امت مسلمہ کے درمیان مطلوبہ اتحاد کی نمائندگی کرے گا۔