ّجمعیت علما اسلام صوبے اور عوام کے حقوق کی جنگ ہر محاذ پر لڑ رہی ہے ، مولانا عبدالواسع

بدھ 24 ستمبر 2025 20:35

ڑ*کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 ستمبر2025ء) امیر جمعیت علما اسلام بلوچستان و سینیٹر، مولانا عبدالواسع نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جمعیت علما اسلام صوبے اور عوام کے حقوق کی جنگ ہر محاذ پر لڑ رہی ہے اور ایک ایک مقدمہ اپنے عزمِ مصمم کے ساتھ جیت کر دکھائے گی۔ ہماری سیاسی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ جے یو آئی نے ہمیشہ صوبے کے وسائل، شناخت اور آئینی حقوق کے تحفظ کے لیے کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل بل پر حکومت کی پیش رفت کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔ صوبے کی جمہوری قوتوں، بشمول جے یو آئی کے پارلیمانی اراکین، اپوزیشن لیڈر میر یونس عزیز زہری اور دیگر جمہوری جماعتوں نے جس سیاسی بصیرت، اتحاد اور متفقہ حکمتِ عملی کے ساتھ اپنے ابتدائی مطالبات حکومت سے منوائے ہیں، وہ صوبے کی سیاسی تاریخ کا ایک سنہری باب ہے۔

(جاری ہے)

اس پر سبھی جماعتیں اور رہنما خراجِ تحسین کے مستحق ہیں۔مولانا عبدالواسع نے واضح کیا کہ صوبے کے اجتماعی مفادات کے لیے ایک یک نکاتی ایجنڈا اور متفقہ لائحہ عمل اپنانا وقت کی ضرورت ہے۔ مبہم مقف اور غیر واضح پالیسی عوامی مسائل کو حل کرنے کے بجائے مزید پیچیدہ کر دے گی۔ جے یو آئی عوامی مقدمہ ہر فورم پر ایک مضبوط اور متحد آواز کے ساتھ لڑے گی تاکہ صوب کے حقوق پر کسی بھی قسم کی سودے بازی نہ ہو۔

این ایف سی ایوارڈ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے یو آئی نے باضابطہ طور پر اپنا موقف حکومت تک خط کے ذریعے پہنچایا ہے اور دو ٹوک اعلان کیا ہے کہ جب تک صوبے کے این ایف سی شیئر کو طے شدہ فارمولے کے مطابق برقرار رکھنے کی تحریری یقین دہانی نہیں کرائی جاتی، تب تک جے یو آئی این ایف سی ایوارڈ کا حصہ نہیں بنے گی۔ صوبوں کے حصے کو گھٹا کر وفاقی حصہ بڑھانے کی کسی سازش کو ہم وفاقی جبر اور صوبائی حقوق پر سیاسی ڈاکہ سمجھتے ہیں، اور کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ایک مضبوط وفاق کی حامی ہے، مگر ایسا وفاق جو صوبوں کی خودمختاری، مالی خود انحصاری اور آئینی دائرہ کار کو تسلیم کرے۔ صوبوں کے حصے کو 57 فیصد سے کم کر کے 40 فیصد تک لانے اور وفاقی شیئر کو 40 سے 60 فیصد تک بڑھانے کی کوئی بھی تجویز وفاق پر عدم اعتماد اور صوبائی محرومیوں میں اضافے کا سبب بنے گی۔ جے یو آئی اور اس کی قیادت اس طرح کے کسی فارمولے کو کسی قیمت پر تسلیم نہیں کرے گی۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ صوبے کی تمام جمہوری جماعتیں اپنے اصولی اور تاریخی موقف پر ڈٹی رہیں گی اور جے یو آئی کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ جدوجہد کے ذریعے صوبے کے عوامی مقدمے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گی۔مزید براں انھوں نے کہاکہ کارکن 14اکتوبر مفتی محمود کانفرنس کی کامیابی کیلئے دن رات محنت شروع کریں یہ کامیاب ترین کانفرنس ہوگا