لیہہ، انتظامیہ نے مظاہرے روکنے کیلئے کرفیو نافذ کر دیا

گزشتہ روز بھارتی فورسز کی اندھا دھند فائرنگ سے 4افراد کی جانیں چلی گئی تھیں

جمعرات 25 ستمبر 2025 13:44

لیہہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں لداخ خطے کے علاقے لیہہ میں انتظامیہ نے مظاہرے روکنے کیلئے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ گزشتہ روز ریاستی درجے کی بحالی اور چھٹے شیڈول کے نفاذ سمیت دیگر مطالبات کے حق میں مظاہرے کرنے والوں پر بھارتی فورسز اہلکاروں کی اندھا دھند فائرنگ سے کم از کم چار افراد کی جانیں چلی گئی تھیں جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق علاقے کے لوگوں نے گزشتہ رو ز مطالبات کے حق میںبڑے پیمانے پر مظاہرے کیے تھے ۔ مظاہرین نے بی جے پی کے دفتر اور پولیس کی کئی گاڑیوں کو نذر آتش کردیا تھا۔ بھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شدید لاٹھی چارج، آنسو گیس کی شیلنگ اور اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں چار افراد کی جانیں ضائع ہوئی تھیں۔

(جاری ہے)

معروف موسمیاتی کارکن سونم وانگچک نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ 10ستمبر سے 35 روزہ بھوک ہڑتال شروع کر رکھی تھی ۔ بھوک ہڑتال پر بیٹھے دو افراد کی منگل کے روز طبیعت خراب ہوگئی تھی جس پر انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔سونم وانگچک نے بے گناہ لوگوں کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پانچ برس تک پر امن احتجاج کیا لیکن ہمارے مطالبات پر کان نہیں دھرے گئے ۔

انہوں نے کہا کہ علاقے کے لوگ خاص طور پر نوجوان حکومت کے رویے سے انتہائی مایوس ہیں اور وہ احتجاج کیلئے سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور ہیں۔سونم وانگچک نے ابتر حالات کے پیش نظر فی الحال اپنی بھوک ہڑتال موخر کر دی ہے۔انتظامیہ نے لیہہ میں بھارتی شہری تحفظ سنہتا (بی این ایس ایس) کی دفعہ163بھی نافذ کر کے پانچ یا اس سے زائد افراد کے اکھٹے ہونے پر پابندی عائد کر دی ہے۔