کوئٹہ میں عوام کو درپیش مسائل کی بنیادی وجہ چیزوں کو سائنٹیفک طریقے سے نہ دیکھنا ہے،شاہزیب کاکڑ

صفا کوئٹہ پروجیکٹ کے فیز IIکے تحت شہر کے سات علاقوں میں صفائی کاعملہ اب ڈور ٹو ڈور جاکر کچرہ اکھٹا کر رہا ہے،کمشنرکوئٹہ ڈویژن

جمعرات 25 ستمبر 2025 19:40

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2025ء)کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ نے کہا ہے کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں عوام کو درپیش مسائل کی بنیادی وجہ چیزوں کو سائنٹیفک طریقے سے نہ دیکھنا ہے،صفا کوئٹہ پروجیکٹ کے فیز IIکے تحت شہر کے سات علاقوں میں صفائی کاعملہ اب ڈور ٹو ڈور جاکر کچرہ اکھٹا کر رہا ہے،ماس ٹرانسپورٹ کی بہتری اور شہر کے وسطی علاقوں میں پارکنگ فیس میں اضافہ سے ٹریفک کے مسائل میں کمی لائی جا سکتی ہے،30اکتوبر سے 15 نومبر تک انسکمب روڈ و دیگر کا توسیعی کام مکمل ہو گا۔

بزنس کمیونٹی شہر کی تعمیر وترقی اور عوام کو درپیش مشکلات کے حل کیلئے ہمارا ساتھ دیں۔کوئٹہ شہر میں پانی کے بے دریغ استعمال اور ضیاع کا سلسلہ نہ روکا گیا تو کوئٹہ کو کیپ ٹاؤن بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران و ممبران کے ساتھ منعقدہ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پبلک پارٹنر شپ کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر فیصل بھی موجود تھے۔

اس سے قبل چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے سنیئر نائب صدر حاجی اختر کاکڑ ،نائب صدر انجینئر میر وائس خان کاکڑ،قائمہ کمیٹی برائے میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین سردار زین العابدین خلجی و دیگر کا کہنا تھا کہ کوئٹہ کے مکینوں کو صفائی،ٹریفک،پارکنگ،روڈ کٹنگ،منشیات کے عادی افراد کی بھر مار سمیت مختلف مسائل درپیش ہیں جن کی وجہ سے عام شہریوں سمیت بزنس کمیونٹی کے افراد بھی متاثر ہو رہے ہیں اس لئے اس بابت بزنس کمیونٹی اور دیگر اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ ان مسائل کے حل کیلئے مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جا سکے،انہوں نے شہر کے غیر قانونی پارکنگ،مذبحہ خانوں کی کمی،ڈیری فارمز ودیگر کو شہر سے باہر منتقل کرنے سمیت مختلف بارے تجاویز دیں اور امید ظاہر کی کہ اس سلسلے میں کمشنر کوئٹہ اور ان کی ٹیم بھر پور کردار ادا کرے گی۔

اس موقع پر کمشنر کوئٹہ ڈویڑن شاہزیب خان کاکڑ کا کہنا تھا کہ کوئٹہ کی شہریوں کو درپیش مسائل کا حل مشکل نہیں اس کیلئے حکومت اور شہریوں کو مل کر سائنٹیفک بنیادوں پر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ صفائی،ٹریفک ودیگر مسائل کے حل کو جہاد قرار نہیں دیا جا سکتا بلکہ یہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔بدقسمتی سے کوئٹہ کیلئے لینڈ یوز پلان مرتب ہی نہیں کیا گیا اس سلسلے میں سب قصور وار ہیں،انہوں نے کہا کہ صفا کوئٹہ پروجیکٹ کے فیز IIکے تحت ڈور ٹو ڈور کچرہ اٹھانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ابتدائی طور پر کوئٹہ شہر کے 7علاقوں سے اس کا آغاز ہو چکا۔

انہوں نے کیا کہ صفا کوئٹہ پروجیکٹ کی فیس بارے شہر میں مختلف ایسوسی ایشن کے ساتھ میٹنگ منعقد کیا گیا جنہوں نے فیس کی ادائیگی کے متعلق ہر ممکن تعاون کی ہمیں یقین دہانی کرائی مگر ایسا نہ ہو سکا اسی لئے اب اس سلسلے میں مجسٹریٹ کو جانا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماس ٹرانسپورٹ میں بہتری،شہر کے گنجان آباد اور وسطی علاقوں میں پارکنگ فیس میں اضافہ ضروری ہے ان کا کہنا تھا کہ 30 اکتوبر سے 15 نومبر تک انسکمب روڈ ودیگر پر جاری کام کو مکمل کرلیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی شہر کی ترقی کیلئے ہمارا ساتھ دیں اور بعض شاہراہوں اور سڑکوں کی صفائی ودیگر امور کی ذمہ داری اپنے ذمہ لیں،انہوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن کوئٹہ کی جانب سے انہیں دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ شہر میں 7ہزار اسٹریٹ لائٹس نصب ہے مگر بلوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے عوام کو ان سے کوئی فائدہ نہیں مل پا رہا ایسے مسائل کیلئے بزنس کمیونٹی ہمارا ساتھ دیں انہوں نے کہا کہ وہ ہر وقت عوام اور بزنس کمیونٹی کو درپیش مشکلات کے حل کیلئے دستیاب ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ شہر میں پانی کی کمی کا مسئلہ ہر گزرتے دن کے ساتھ سنگین ہوتا جا رہا ہے اسی لئے ہم واٹر ایمرجنسی کا نفاذ کرنے جا رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں پانی کا بے دریغ استعمال اور ضیاع جاری رہا تو یہ بھی کیپ ٹاؤن بن جائے گا۔ انہوں نے شہر میں صفائی،پارکنگ، و دیگر امور بارے چیمبر آف کامرس کے عہدیداران و ممبران کے کمیٹی بارے تجویز سے اتفاق کیا اور کہا کہ اس بابت کمیٹی بنائی جائے۔

اس موقع پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شہر میں گرین بس منصوبہ،ٹیکنالوجی پارک،اور صفا پروجیکٹ جیسے منصوبے کامیابی سے جاری ہیں 6اکتوبر تک آفیسرز کلب کو آوٹ سورس کرنے کیلئے بلڈنگ بارے دستاویزات جمع کئے جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں شاہراہوں کی توسیع کا منصوبہ انتہائی مشکل اور پیچیدہ تھا جس پر انتہائی اچھے انداز سے کام ہو رہا ہے مگر اس منصوبے کی تعریف کی بجائے اس پر تنقید کی جا رہی ہے جو حیران کن ہے۔آخر میں کمشنر کوئٹہ ڈویڑن کو یادگاری شیلڈ پیش کی گئی-