25 کروڑ روپے کے بوگس چیک کیس میں بڑی پیشرفت، عدالت نے ملزم راجہ فاروق کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی

جمعرات 25 ستمبر 2025 21:00

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2025ء) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی صاحبزادہ نقیب شہزاد نے 25 کروڑ روپے کے بوگس چیک کیس میں گرفتار ملزم راجہ فاروق ولد راجہ محمد رمضان کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ ملزم کے خلاف بادی النظر میں ایسے شواہد موجود ہیں جو اسے جرم سے منسلک کرتے ہیں لہٰذا وہ ضمانت کا حقدار نہیں۔

عدالت میں مقدمہ کی سماعت کے دوران مدعی ملک قاسم خان کی جانب سے ایڈووکیٹ ملک عبداللہ بن منیر خان پیش ہوئے۔ وکیل صفائی نے اپنے دلائل میں کہا کہ ملزم نے دانستہ طور پر معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بوگس چیک جاری کئے جن کی مالیت 25 کروڑ روپے ہے۔ چیک متعدد بار بینک سے ڈس آنر ہوئے اور ملزم نے ادائیگی سے انکار کیاجس سے اس کی بدنیتی اور دھوکہ دہی ثابت ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کو ضمانت نہ دی جائے تاکہ نہ صرف مدعی کو انصاف ملے بلکہ آئندہ ایسے جرائم کی روک تھام بھی ممکن ہو۔عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ مقدمے کا ریکارڈ ملزم کو جرم سے جوڑنے کے لئے کافی ہے اور ملزم ضمانت کا مستحق نہیں ہے۔ عدالت نے مزید کہا کہ ملزم راجہ فاروق کوئی ایسا قانونی جواز پیش کرنے میں ناکام رہا جس سے یہ ثابت ہو کہ اسے جھوٹا پھنسایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 18 ستمبر 2025 کو سینئر سول جج (کریمنل ڈویژن) وقار حسین گوندل بھی ملزم کی ضمانت کی درخواست خارج کر چکے ہیں۔ مقدمہ تھانہ ویسٹریج میں مقدمہ نمبر 154/25 کے تحت تعزیرات پاکستان کی دفعہ 489-ایف کے تحت درج کیا گیا تھا۔عدالتی فیصلے کے بعد استغاثہ کے مؤقف کو مزید تقویت ملی ہے کہ ملزم نے دانستہ طور پر دھوکہ دہی کے ذریعے مدعی کو مالی نقصان پہنچایا۔