حزب اختلاف کی بھارتی جماعتوں کی طرف سے سونم وانگچک کی گرفتاری کی مذمت

ہفتہ 27 ستمبر 2025 14:18

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 ستمبر2025ء) بھارت میں حز ب اختلاف کی جماعتوں نے لداخ کے معروف ماحولیاتی کارکن اور ماہر تعلیم سونم وانگچک کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی حکومت آمریت پر اتر رہی ہے اور کالے قوانین کو اپنے سیاسی مخالفین کےخلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی پولیس نےسونم وانگچک کو جمعہ کی سہ پہر لیہہ میں ان کے گھرسے گرفتار کرنے بعد ریاست راجستھان کی جودپور جیل میں منتقل کر دیا۔ ان پر لہیہ میں اپنی بھوک ہڑتال کے دوران اشتعال انگیز تقاریر کرنے اور لوگوں کو مظاہروں پر اکسانے کا الزام عائد کیا گیاہے۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے بیان میں کہا کہ مودی حکومت نے وانگچک کو لداخ کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے پر گرفتار کر کے واضح کر دیا ہے کہ وہ مکمل طور پر آمریت پر اتر آئی ہے۔

(جاری ہے)

دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اور پارٹی کے کنوینئر اروند کیجریوال نے کہا کہ بھارت میں اس وقت آمریت اپنے عروج پر ہے ،آمروں اور تکبر کرنے والوں کا انجام بہت برا ہوتا ہے۔کانگریس کے رہنما اور رکن پارلیمنٹ جیرام رمیش نے ایکس پرلکھا بی جے پی حکومت نےسونم وانگچک کو گرفتارکر کے اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی ہے، بی جے پی نے لداخ کے لوگوں کو برسوں سے دھوکہ دیا ہے ، مودی سرکارسونم وانگچک کو گرفتار کرکے مسائل کو دور نہیں کرسکتی اور نہ ہی انہیں دبا سکتی ہے۔

راشٹریہ جنتا دل کے ترجمان منوج کمار جھا نے کہاکہ سونم وانگچک کی گرفتاری سے پتہ لگ رہا ہے کہ بھارت اس وقت کہاں کھڑا ہے ، اختلاف رائے کو دبانے اور سوالات اٹھانے والوں کے خلاف کالے قوانین کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔سی پی آئی (ایم ایل) نے کہا کہ لداخ میں جبر اس بات کو واضح کرتا ہے کہ بی جے پی حکومت کی طرف سے دفعہ 370 کی غیر قانونی منسوخی لوگوں کو محکوم بنانے، آمرانہ تسلط کو سخت کرنے اور لداخ کے وسائل کو سرمایہ داروں کے حوالے کرنے کی مذموم چال تھی۔

ترنمول کانگرنس کی رکن پارلیمنٹ ساگاریکا گھوس نےبیان میں کہا کہ مودی حکومت نےسونم وانگچک کو گرفتار کر کے ثابت کر دیا ہے کہ اسے اختلاف رائے ہرگز برداشت نہیں ۔چاہے کشمیر ہو ،منی پور یا پھر لداخ ، مودی سرکار کے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے، کوئی مفاہمت نہیں ہے، کوئی اعتماد سازی نہیں ہے، نااہل مودی حکومت ا ختلاف رائے رکھنے والوں کو ملک مخالف قرار دےکر انہیں کالے قوانین کے تحت گرفتار کرنے کا شرمناک کام کر رہی ہے۔