امریکہ میں پاکستانی ڈاکٹر کا جگر کی پیوند کاری سے قبل انتقال

27 سالہ ڈاکٹر مریم شوکت کو بچانے کیلئے تقریباً 4 لاکھ ڈالرز اکٹھے کیے گئے لیکن وہ سرجری سے چند منٹ پہلے چل بسیں

Sajid Ali ساجد علی اتوار 28 ستمبر 2025 17:19

امریکہ میں پاکستانی ڈاکٹر کا جگر کی پیوند کاری سے قبل انتقال
واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 ستمبر2025ء ) امریکہ میں پاکستانی ڈاکٹر کا جگر کی پیوند کاری سے قبل انتقال ہوگیا۔ گلف نیوز کے مطابق 27 سالہ ڈاکٹر مریم شوکت نیوارک کے رٹگرز یونیورسٹی ہسپتال میں طے شدہ جگر کی پیوند کاری سے صرف 30 منٹ قبل انتقال کرگئیں، مریم نے طب کے ذریعے انسانیت کی خدمت کا خواب لے کر امریکہ کا سفر کیا لیکن اس مہینے کے شروع میں اچانک ان میں جگر فیل ہونے کی تشخیص ہوئی جس کی وجہ سے ان کی صحت تیزی سے بگڑتی گئی اور ڈاکٹروں نے فوری ٹرانسپلانٹ جان بچانے کا واحد راستہ تجویز کیا۔

بتایا گیا ہے کہ اس نازک لمحے میں ان کے شوہر ڈاکٹر حمزہ ظفر نے ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف پاکستانی ڈیسنٹ آف نارتھ امریکہ (APPNA) سے مدد کی اپیل کی، جس پر تنظیم نے ہنگامی طور پر فنڈ اکٹھا کرنے کی مہم شروع کی جس کو زبردست جواب ملا اور 24 گھنٹوں کے اندر 2 لاکھ 73 ہزار ڈالرز اکٹھے کیے گئے، یہ رقم تیزی سے بڑھ کر تقریباً 4 لاکھ ڈالرز ہوئی تو امداد کی غیر معمولی آمد پر ہسپتال نے ٹرانسپلانٹ کی لاگت 9 لاکھ سے کم کرکے 4 لاکھ 50 ہزار ڈالرز کردی، جس پر مریم شوکت کو سرکاری ٹرانسپلانٹ لسٹ میں شامل کرنے کے لیے فوری طور پر ایک لاکھ ڈالرز ادا کیے گئے اور جلد ہی جگر عطیہ کرنے والے ڈونر کا انتظام بھی ہوگیا۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ یہ امید اس وقت سانحہ میں بدل گئی جب سرجری سے عین چند منٹ پہلے ڈاکٹر مریم شوکت کو دماغی تکلیف ہوئی تو وہ کوما میں چلی گئیں اور لائف سپورٹ سے ہٹائے جانے کے بعد انتقال کرگئیں، اے پی پی این اے کی صدر ڈاکٹر حمیرا قمر نے کہا کہ ’ہم سب نے اسے بچانے کے لیے ہر ممکن وسائل سے جدوجہد کی، مریم صرف ایک مریض نہیں تھیں وہ ہم ہی میں سے ایک نوجوان ڈاکٹر تھیں جو دوسروں کو ٹھیک کرنے آئی تھیں ان کا یوں چلے جانا بہت بڑا نقصان ہے‘۔

جنرل سیکرٹری ڈاکٹر محمد ثناء اللہ نے بتایا کہ ’ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ کسی کمیونٹی کو اتنی عجلت اور ہمدردی کے ساتھ متحرک ہوتے دیکھا جائے، ہر کسی کو یقین تھا کہ مریم کی صحت یابی سے وہ انسانیت کی خدمت کر سکیں گی لیکن قسمت کے کچھ الگ ہی منصوبے تھے، وہ ایک شاندار اور ہمدرد انسان تھیں، ان کے پاس دنیا کو دینے کے لیے بہت کچھ تھا، ان کی وفات کا یہ نقصان لفظوں سے باہر ہے‘۔

علاوہ ازیں مرحومہ کے ساتھیوں اور پاکستانی طبی برادری کے ارکان نے بھی مریم شوکت کو خراج تحسین پیش کیا، دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات آئے، بہت سے پاکستانی ڈاکٹروں نے انہیں ’قوم کی بیٹی‘ قرار دیا اور ان کے انتقال پر انتہائی دکھ کا اظہار کیا، کمیونٹی کے ارکان نے کہا کہ ان کی کہانی نے زندگی کی نزاکت اور بحران کے وقت اتحاد کی طاقت کو اجاگر کیا، ڈاکٹر مریم شوکت ہمیں بہت جلد چھوڑ کر چلی گئیں لیکن انہوں نے ہزاروں لوگوں کو دعا، عمل اور امید میں متحد کیا‘۔

متعلقہ عنوان :