یو این جنرل اسمبلی میں انڈیا پاکستان کا ایک دوسرے کو جواب در جواب

یو این اتوار 28 ستمبر 2025 17:15

یو این جنرل اسمبلی میں انڈیا پاکستان کا ایک دوسرے کو جواب در جواب

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 28 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں عام مباحثے کے موقع پر پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی تقریر پر جوابی حق استعمال کرتے ہوئے انڈیا نے الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے دہشت گردی کی ستائش کی جو کہ ان کی خارجہ پالیسی کا مرکزی نکتہ ہے۔

انڈیا کی مندوب نے شہباز شریف کی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جس قدر بھی ڈراما کر لیا جائے یا جتنے بھی جھوٹ بولے جائیں، اس حقیقت کو نہیں چھپایا جا سکتا کہ پاکستان ہی نے اپنی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم ریزسٹنس فرنٹ کو انڈیا کے علاقے جموں و کشمیر میں سیاحوں کے سفاکانہ قتل عام کی ذمہ داری سے بچایا۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایسا ملک جو طویل عرصہ سے دہشت گردی پھیلانے اور اسے برآمد کرنے میں مصروف ہے اسے اس مقصد کے لیے انتہائی مضحکہ خیز بیانیے گھڑنے میں بھی کوئی شرم محسوس نہیں ہوتی۔

(جاری ہے)

پاکستان کو چاہیے کہ وہ اپنے ہاں تمام دہشت گرد کیمپ فوری طور پر بند کرے اور مطلوب افراد کو انڈیا کے حوالے کرے۔

پاکستان کا جواب

انڈیا کی جانب سے پہلا جوابی حق استعمال کرنے کے بعد پاکستان کی مندوب نے جنرل اسمبلی میں جواب کے پہلے حق کے تحت بات کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا ایک ایسا ملک ہے جو فیصلہ ہی نہیں کر پاتا کہ وہ خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ظاہر کرے یا دنیا کی سب سے بڑی پروپیگنڈا فیکٹری۔

انڈیا واحد ایسا ملک بن گیا ہے جس نے اندرون و بیرون ملک ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کو اپنی پالیسی کے طور پر اپنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انڈیا نے اپنے زیرانتظام جموں و کشمیر میں دہشت گردی کا راج قائم کر رکھا ہے جبکہ پاکستان پرامن بقائے باہمی، احترام اور علاقائی استحکام کے لیے پرعزم ہے۔

پاکستان کی مندوب نے کہا کہ انڈیا کا کوئی حق نہیں کہ وہ پاکستانی سرحدی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی کرے اور معصوم شہریوں کو قتل کرے۔ اگر ان کے ملک پر جارحیت مسلط کی گئی تو اس کا جواب دیا جائے گا۔