جیکب آباد میں سودخوری کا قبیح دھندا عروج پر پہنچ گیا، سینکڑوں خاندان تباہ، پولیس خاموش تماشائی

اتوار 28 ستمبر 2025 19:25

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2025ء)جیکب آباد میں سودخوری کا قبیح دھندا عروج پر پہنچ گیا، سینکڑوں خاندان تباہ، پولیس خاموش تماشائی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں سودخوری کا مکروہ اور غیرقانونی کاروبار کھلے عام جاری ہے جس نے سینکڑوں خاندانوں کی زندگیوں کو اجیرن بنا دیا ہے سودخور بے بس اور مالی مشکلات کے شکار لوگوں کو بظاہر فوری مالی مدد کا جھانسہ دے کر شکنجے میں جکڑ لیتے ہیں شہریوں کے مطابق یہ سودخور زیادہ تر غریب محنت کشوں، چھوٹے کاروباری افراد اور خصوصاً سرکاری ملازمین کو اپنا شکار بناتے ہیں متعدد واقعات میں سود خور نہ صرف ماہانہ بھاری سود وصول کرتے ہیں بلکہ اصل قرض کی واپسی کے باوجود مسلسل سود کا تقاضا کرتے رہتے ہیں سینکڑوں سرکاری ملازمین کے چیک بک، اے ٹی ایم کارڈز اور تنخواہ کے کھاتے بھی سودخوروں نے اپنے قبضے میں لے رکھے ہیں جس کے باعث متاثرین اپنی ہی تنخواہوں سے محروم ہوگئے ہیں، اطلاعات کے مطابق سود کے بوجھ تلے دبے کئی افراد ذہنی اذیت کے باعث خودکشی جیسے سنگین اقدام تک اٹھانے پر مجبور ہوچکے ہیں متاثرین کا کہنا ہے کہ سودخور پولیس کی پشت پناہی سے نہ صرف اپنا دھندا جاری رکھے ہوئے ہیں بلکہ پولیس کی آڑ لے کر شہریوں کو ہراساں بھی کرتے ہیں پولیس کی مبینہ سرپرستی کے باعث سودخوروں کے خلاف کوئی عملی کارروائی سامنے نہیں آ رہی جس پر عوام میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے، گزشتہ روز ڈگری کالج کے علاقے کے رہائشی معمر شخص پیرسن عبدالحکیم عباسی نے پریس کلب جیکب آباد پہنچ کر سودخوروں کے خلاف احتجاج کیا اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ سود خوروں نے انہیں قرض کی آڑ میں اتنا تنگ کر رکھا ہے کہ وہ خودکشی پر مجبور ہوچکے ہیں عبدالحکیم عباسی نے کہا کہ اگر فوری طور پر انصاف فراہم نہ کیا گیا اور سودخوروں کے خلاف کارروائی نہ ہوئی تو وہ خودکشی کریں گے، شہریوں نے چیف جسٹس پاکستان، آئی جی سندھ اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ جیکب آباد میں سودخوروں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کیا جائے متاثرین کو تحفظ فراہم کیا جائے اور پولیس کی مبینہ سرپرستی میں جاری اس مکروہ دھندے کا خاتمہ یقینی بنایا جائے تاکہ غریب عوام کو اس اذیت سے نجات دلائی جائے۔