مالدووا الیکشن: یورپی یونین کی حامی پارٹی کی جیت

DW ڈی ڈبلیو پیر 29 ستمبر 2025 16:00

مالدووا الیکشن: یورپی یونین کی حامی پارٹی کی جیت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 ستمبر 2025ء) مالدووا میں یورپ یونین کی حامی حکمراں 'پارٹی آف ایکشن اینڈ سالیڈیرٹی' (پی اے ایس) نے اتوار کے روز ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ پیر کے روز جو سرکاری نتائج سامنے آئے، اس کے مطابق حکمراں جماعت کو 50 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل ہوئے۔

الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے نتائج کے مطابق، 99.5 فیصد سے زیادہ ووٹوں کی گنتی کے ساتھ صدر مایا سانڈو کی قیادت والی پی اے ایس نے 50.03 فیصد ووٹ اور روس نواز پیٹریاٹک بلاک نے 24.26 فیصد ووٹ حاصل کیے۔

نتائج پر پارٹی کا ردعمل

یورپی یونین سے قریب سمجھی جانے والی حکمران جماعت پی اے ایس کے ایک قانون ساز راڈو ماریان نے پارٹی کی جیت پر کہا کہ یہ نہ صرف ان کی جماعت بلکہ پورے یورپ کی فتح ہے۔

(جاری ہے)

ماریان نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، "تمام یورپ کو سکون کا سانس لینا چاہیے کیونکہ امن، ترقی، جمہوریت کی جیت ہوتی ہے۔ اور مجھے لگتا ہے کہ ہم نے طاقتور روسی آمریت سے لڑنے میں بہت اچھا کام کیا ہے۔

ہم نے ان کے ساتھ لڑا اور ضروری نہیں کہ اپوزیشن کے ساتھ یہ لڑائی ہوئی۔"

مالدووین حکومت کے ترجمان ڈینیئل ووڈا نے بھی اسی طرح کے جذبات کا اظہار کیا۔ "بنیادی طور پر، جو ہم اب دیکھ رہے ہیں وہ جمہوریت کا جشن ہے۔ ملک اور بیرون ملک مالدووین کے لوگوں نے اپنی بات کہہ دی ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "مالدووین لوگ یورپی یونین کے خاندان کے تحت امن اور ترقی چاہتے ہیں۔

"

روس نواز رہنما اور سابق صدر ایگور ڈوڈن کی پارلیمانی انتخابات میں شکست ہوئی ہے اور انہوں حکمراں جماعت ووٹ چوری کا الزام عائد کرتے ہوئے نتائج کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ پیر کے روز حکام اس سے نمٹنے کی تیاری میں ہیں۔

انہوں نے اتوار کو الیکٹورل کمیشن کے باہر دیر گئے ایک بیان میں کہا، "اگر رات کے وقت غلط فہمیاں ہوتی ہیں، تو کل ہم پارلیمانی انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہیں کریں گے اور ہم انتخابات کو دوبارہ کرنے کا مطالبہ کریں گے۔"

ادھر صدر مایا سانڈو اور یورپی یونین نے ماسکو پر الزام لگایا ہے کہ وہ بڑے پیمانے پر غلط معلومات پھیلانے اور ووٹ خریدنے کے ذریعے انتخابات کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ادارت: جاوید اختر