پنجاب میں عالمی فروغ کے لئے 20 سرمایہ کاری منصوبے شارٹ لسٹ ،جنہیں دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے سامنے پیش کیا جائے گا،ترجمان
پیر 29 ستمبر 2025
16:41
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 ستمبر2025ء) پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ (پی بی آئی ٹی) نے مختلف محکموں سے موصول ہونے والی86 تجاویز میں سے20 کو منتخب کرتے ہوئے منصوبوں کی شکل دی ہے،جنہیں دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے سامنے پیش کیا جائے گا۔پی بی آئی ٹی کے ترجمان نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ ان تجاویز کو حتمی شکل دینے سے قبل76 سے زائد مشاورتی اجلاس منعقد کئے گئے۔
ترجمان کے مطابق بورڈ ان سرمایہ کاری مواقع کو عالمی سطح پر اجاگر کرے گا کیونکہ پنجاب کی معاشی ترقی کیلئے نجی شعبے کا فعال کردار انتہائی اہم ہے۔ترجمان نے بتایا کہ نمایاں منصوبوں میں خوراک کے پراسیسنگ یونٹ کا قیام شامل ہے تاکہ کٹائی کے بعد نقصانات کو کم کیا جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پاکستان کی کل خوراک اور پھلوں کا تقریبا60 فیصد پیدا کرتا ہے لیکن پراسیسنگ سہولتوں اور جدید تکنیکوں کی کمی کے باعث بڑی مقدار برآمد کے قابل نہ رہتی۔
(جاری ہے)
اس حوالے سے ایک پری فیزیبلٹی رپورٹ منظور کر لی گئی ہے تاکہ اضافی پیداوار کو چین، یورپی یونین اور خلیجی ممالک جیسے بڑے بازاروں تک پہنچایا جا سکے،جو مجموعی طور پر50 ارب ڈالر سے زائد کی منڈیاں ہیں۔ یہ منصوبہ کسانوں، بیوپاریوں، ذخیرہ کاروں، سپلائرز اور پراسیسنگ صنعت کو ایک دوسرے سے جوڑے گا۔ترجمان نے مزید بتایا کہ نجی شعبے میں اناج کے سائلوز کے قیام کا منصوبہ بھی شامل کیا گیا ہے۔
پنجاب پاکستان کا65 فیصد اجناس پیدا کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ نہ صرف پنجاب میں خوراک کا ذخیرہ قائم کرے گا بلکہ ہنگامی حالات میں بھی ضروریات پوری کرے گا اور فوڈ پراسیسنگ صنعت کیلئے بھی اہم ذریعہ بنے گا،اسی طرح خوراک کی سکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے خصوصی فوڈ اسٹوریج سہولتوں کا منصوبہ بھی شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔ترجمان کے مطابق خوراک کا ذخیرہ اور سکیورٹی خلیجی ممالک اور ہمسایہ مارکیٹوں کیلئے بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔
یہ منصوبے پنجاب کو نہ صرف اپنی ضروریات پوری کرنے بلکہ خطے میں خوراک کے سپلائر کے طور پر ابھرنے کا موقع دیں گے،فہرست میں سیاحت کے شعبے کی نمائندگی بھی کی گئی ہے جس کے تحت بہاولپور میں ہوٹلز،ریزورٹس اور ڈیزرٹ سفاری سہولتوں کا منصوبہ شامل ہے۔ترجمان نے کہا کہ یہ شہر پہلے ہی سالانہ دس لاکھ سے زائد سیاحوں کو راغب کرتا ہے لیکن عالمی معیار کی سہولتیں محدود ہیں۔
مجوزہ منصوبہ ایک کثیرالمقاصد مرکز کے طور پر سیاحت کے مختلف پہلووں کو سمیٹے گا،آمدنی کے ذرائع بڑھائے گا اور پنجاب کو مہمان نوازی کے شعبے میں بین الاقوامی پروفائل فراہم کرے گا،انسانی سرمائے کی ترقی کیلئے گرین اسکلز ٹریننگ اور مائیکرو انٹرپرائز سپورٹ کا منصوبہ بھی شامل کیا گیا ہے۔ترجمان کے مطابق پنجاب اس وقت ہنر مند افرادی قوت برآمد کرنے میں سب سے بڑا حصہ دار ہے۔
اس منصوبے سے تربیت یافتہ اور سرٹیفائیڈ ورک فورس تیار ہو گی جو نہ صرف عالمی منڈی میں مسابقت کرے گی بلکہ مقامی صنعتوں اور نئے منصوبوں کی ضروریات بھی پوری کرے گی۔اس کے علاوہ لاجسٹکس ہب کے قیام کی بھی منظوری دی گئی ہے جو لائیو اسٹاک،ڈیری مصنوعات، اجناس، گوشت اور ایمرجنسی رسپانس کیلئے جامع ذخیرہ فراہم کریں گے۔ترجمان نے کہا کہ یہ اقدام سرمایہ کاروں کو سی پیک کے تحت گوداموں کی تعمیر کی جانب راغب کرے گا اور پنجاب کی سپلائی چین کو مزید مستحکم بنائے گا۔
ٹیکنالوجی کے شعبے میں مقامی سطح پر آئی ٹی آلات،موبائل فونز اور کمپیوٹر ہارڈ ویئر کی اسمبلی کا منصوبہ بھی منظور کیا گیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ پنجاب پہلے ہی پاکستان کی معروف موبائل اسمبلی یونٹس کا مرکز ہے۔چینی کمپنیاں جیسے اوپو، ویوو اور شیائومی ؍ریڈمی پاکستان کی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی مارکیٹ سے کروڑوں روپے کما رہی ہیں۔ترجمان کے مطابق ان تمام منصوبوں کو ان کی معاشی صلاحیت اور پنجاب کی معیشت میں ہم آہنگی پیدا کرنے کی بنیاد پر منتخب کیا گیا ہے۔
زراعت، خوراک کی پراسیسنگ، سیاحت، گودام سازی،ہنر کی ترقی اور ٹیکنالوجی جیسے کلیدی شعبوں میں سرمایہ کاری نہ صرف سرمایہ کاروں کو متوجہ کرے گی بلکہ برآمدات بڑھانے اور روزگار پیدا کرنے میں بھی مددگار ہو گی۔انہوں نے زور دیا کہ یہ شارٹ لسٹ کردہ منصوبے پنجاب کی زراعت، سیاحت، ٹیکنالوجی اور انسانی وسائل کی ترقی میں قوت کا مظہر ہیں۔یہ نہ صرف بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو متوجہ کریں گے بلکہ مقامی سپلائی چین کو مضبوط اور نئی ملازمتیں پیدا کریں گے۔\932