سپریم کورٹ ، سپر ٹیکس سے متعلق کیس میں کمپنیز کے وکیل شہزاد عطا ء الہٰی کے دلائل مکمل

منگل 30 ستمبر 2025 15:48

سپریم کورٹ ، سپر ٹیکس سے متعلق کیس میں کمپنیز کے وکیل شہزاد عطا ء الہٰی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 ستمبر2025ء) سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں زیر سماعت سپر ٹیکس سے متعلق کیس میں کمپنیز کے وکیل شہزاد عطا الہی نے دلائل مکمل کرلئے ۔سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بنچ نے سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت منگل کو کی۔ دوران سماعت وکیل شہزاد عطا ء الہٰی نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ ٹیکس وہ ہوتا ہے جو روٹین میں لاگو ہو۔

جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ فنانس بل کا سٹرکچر کیا ہوتا ہے؟ فنانس بل آئندہ آنے والے سال کے لئے ہوتا ہے، گزرے سال کے لئے نہیں ہوتا۔ وکیل شہزاد عطا ء الہٰی نے کہا کہ ہم سارا ٹیکس دینے کے لئے تیار ہیں لیکن چاہتے ہیں کہ آ ئے روز نیا ٹیکس لاگو نہ ہو، ایکٹ بنانے کا مقصد تھا کہ ایک مسئلہ ہے اور اسے حل کرنا ہے۔

(جاری ہے)

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ ہر سال یہ مسئلہ اٹھتا ہے، ہر سال کوئی نہ کوئی نئی چیز سامنے آتی ہے۔

وکیل شہزاد عطا ء الہٰی نے کہا کہ کارپوریٹ پر 30 فیصد ٹیکس لگایا اور نان کارپوریٹ پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا، سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ اس حوالے سے موجود ہے۔ کمپنیز کے وکیل شہزاد عطا الہٰی نے دلائل مکمل کئے جس پر جسٹس امین الدین خان نے استفسار کیا کہ کل سے کون دلائل کا آغاز کرے گا؟ سلمان اکرم راجہ نے موقف اپنایا کہ میں ایک گھنٹے سے زیادہ وقت نہیں لوں گا۔

جسٹس امین الدین خان نےریمارکس دیئے کہ ہمیں تو کہا گیا تھا کہ آپ مخدوم صاحب کے دلائل اپنائیں گے۔ سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا کہ نہیں ایک نکتہ ہے جس پر میں دلائل دوں گا۔ جسٹس امین الدین خان نےریمارکس دیئے کہ پھر کل وقفہ سے پہلے آپ دلائل دے لیں پھر فروغ نسیم صاحب شروع کر لیں گے۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کل میں دستیاب نہیں ہوں پرسوں ایک گھنٹہ دے دیں تو میں مکمل کر لوں گا۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا ہم چاہ رہے ہیں کہ اس کیس کو جلد از جلد ختم کریں۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔