پنجاب میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق قانون سازی نہ ہونے پر الیکشن کمیشن کا اظہار مایوسی

منگل 30 ستمبر 2025 16:03

ام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2025ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پنجاب میں لوکل گورنمنٹ انتخابات کے حوالے سے 3 مہینے مہلت کے باوجود قانون سازی نہ کرنے پر صوبائی حکومت پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق صوبہ پنجاب میں لوکل گورنمنٹ انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں ہو اجس میں ممبران الیکشن کمیشن، سیکریٹری الیکشن کمیشن اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن نے حکام کو بریفنگ میں بتایا کہ پنجاب میں لوکل گورنمنٹس کی معیاد 2021 میں ختم ہوگئی تھی، سابقہ ادوار میں 5 مرتبہ لوکل گورنمنٹ قوانین میں ترامیم کی گئیں۔ بتایاگیا کہ الیکشن کمیشن 3 دفعہ حلقہ بندی کرچکا ہے، الیکٹورل گروپس کی رجسٹریشن بھی 2 دفعہ کرچکا ہے اور اب چھٹی مرتبہ قانون سازی پر کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کئی مرتبہ پنجاب گورنمنٹ کو مراسلہ جات تحریر کر چکا ہے اور اس حوالے سے متعدد ملاقاتیں بھی ہوچکی ہیں لیکن اس کے باوجود صوبے میں قانون سازی اور لوکل گورنمنٹ انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہوسکا۔

سیکرٹری نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے صوبے میں انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے اس کیس کی سماعت 2 جون 2025 کو کی جس میں صوبہ پنجاب کی طرف سے لوکل گورنمنٹ کے صوبائی وزیر اور سیکریٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔سماعت کے دوران موقف اختیار کیا کہ ڈرافٹ لوکل گورنمنٹ قانون پر اسٹینڈنگ کمیٹی ریویو کر رہی ہے، مزید گورنمنٹ آف پنجاب بجٹ سیشن میں مصروف ہے لہذا گورنمنٹ کو 3 ماہ کا مزید وقت دیا جائے تاکہ قانون سازی مکمل کی جائے۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن نے اپنے آرڈر میں گورنمنٹ آف پنجاب کی درخواست پر 3 ماہ کا وقت دیا تھا لیکن اب تک پنجاب گورنمنٹ کی طرف سے قانون سازی سے متعلق کوئی پراگریس موصول نہیں ہوئی ہے۔ترجمان الیکشن کے مطابق الیکشن کمیشن نے اس صورتحال پر انتہائی مایوسی کا اظہار کیا اور صوبہ میں لوکل گورنمنٹ انتخابات کے انعقاد کے کیس کو 8 اکتوبر 2025 کو سماعت کے لیے مقرر کیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا ہے، اس کیس کی سماعت الیکشن کمیشن کا فل بنچ کرے گا۔