معاشی استحکام کیلئے حکومت کیساتھ ملکر کام کریں گی: نومنتخب صدر فہیم الرحمن سہگل

کاروبار دوست پالیسیوں کے فروغ میں فعال کردار یقینی بنایا جائے گا: سینئر نائب صدرتنویر احمد شیخ

منگل 30 ستمبر 2025 19:57

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 ستمبر2025ء) لاہور چیمبر کے نومنتخب صدر فہیم الرحمن سہگل، سینئر نائب صدر تنویر احمد شیخ اور نائب صدر خرم لودھی نے لاہور چیمبر میں بڑے کاروباری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ معاشی چیلنجز سے نمٹنے میں کلیدی کردار ادا کرسکتی ہے۔ جدید عالمی معیشت میں ترقی کرنے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اور نجی شعبہ مل کر مشترکہ حکمت عملی کے تحت کام کریں۔

اس موقع پر سبکدوش ہونے والے صدر میاں ابوذر شاد، سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان، نائب صدر شاہد نذیر چودھری، چیئرمین پیاف پائنیرپروگریسیو الائنس میاں انجم نثار، ،سابق لاہور چیمبر صدر محمد علی میاں ، چیئرمین پائنیر بزنسمین گروپ علی حسام اصغراور الیکشن کمیشن نصراللہ مغل نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

لاہور چیمبر کے نومنتخب عہدیداروں نے کہا کہ پاکستان کی بڑھتی ہوئی عالمی اہمیت، مثبت معاشی اشاریے اور سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کو پیش نظر رکھتے ہوئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو قومی پالیسی کا مستقل حصہ بناکر معاشی خود انحصاری اور صنعتی ترقی کے خواب کو حقیقت میں بدلا جاسکتا ہے۔

لاہور چیمبر اس سلسلے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔ نومنتخب صدر فہیم الرحمن سہگل نے کہا کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں معاشی انقلاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ہی کے ذریعے ممکن ہوا۔ ترکی، چین، سنگاپور اور ملائیشیا جیسے ممالک نے سرکاری و نجی شعبے کے اشتراک سے انفراسٹرکچر، توانائی، ٹیکنالوجی، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں ریکارڈ ترقی حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی اسی ماڈل کو فروغ دے کر نہ صرف معیشت کو مستحکم کیا جا سکتا ہے بلکہ روزگار کے لاکھوں نئے مواقع بھی پیدا کیے جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جن ممالک نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو پالیسی سازی کا حصہ بنایا وہاں جی ڈی پی کی شرح نمو میں اوسطاً 2.5 فیصد سالانہ اضافہ ہوا۔ فہیم الرحمن سہگل نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں بہتری کے نمایاں آثار سامنے آ رہے ہیں، اسٹاک مارکیٹ انڈیکس نئی بلندیوں کو چھوتے ہوئے 1,64,000 پوائنٹس سے تجاوز کر گیا ہے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر 19.7 ارب ڈالرسے تجاوز کرگئے ہیں۔

مجموعی قومی پیداوار بھی نمایاں طور پر بہتر ہو کر 411 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ مالی سال 2024-25میں جی ڈی پی گروتھ ریٹ میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اگر نجی شعبہ پالیسی سازی اور منصوبہ بندی میں حکومتی اداروں کے ساتھ شراکت دار بن جائے تو معیشت مزید تیزی سے ترقی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر حکومتی اداروں کے ساتھ نہ صرف مشاورت کے عمل کو مزید مؤثر بنائے گا بلکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت صنعتی جدید کاری، ہنر مند افرادی قوت کی تیاری، برآمدات کے فروغ اور اور ٹیکنالوجی کی منتقلی جیسے اہم شعبوں میں بھی بھرپور کردار ادا کرے گا۔

سینئر نائب صدر تنویر احمد شیخ نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی حکومت نے نجی شعبے کو پالیسی سازی میں شریک کیا، ترقی کی رفتار دوگنی ہو گئی۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت کو ٹیکس اصلاحات، توانائی پالیسی، سرمایہ کار دوست قوانین اور کاروباری لاگت میں کمی جیسے شعبوں میں نجی شعبے کے ساتھ مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے 70 فیصد سے زائد انفراسٹرکچر منصوبے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت مکمل کیے جاتے ہیں، پاکستان میں بھی یہی ماڈل اپنانا وقت کی ضرورت ہے۔

نائب صدر خرم لودھی نے کہا کہ لاہور چیمبر پاکستان کو عالمی منڈیوں تک رسائی دلانے کے لیے اپنی سفارتی و تجارتی کوششوں کو مزید تیز کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے نجی شعبے اور حکومت کے درمیان تعاون کا فروغ ناگزیر ہے۔ لاہور چیمبر کے نومنتخب صدر فہیم الرحمن سہگل نے کہا کہ لاہور چیمبر نے صنعت و تجارت کے فروغ، سرمایہ کاری میں اضافے، تجارتی تعلقات کے فروغ اور پالیسی اصلاحات کے لیے موثر کردارادا کرنے کا خواہاں ہے۔

نومنتخب عہدیداروں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی کا دارومدار حکومت اور نجی شعبے کی شراکت داری پر ہے، اور یہی راستہ ملک کو معاشی خودکفالت کی منزل تک پہنچا سکتا ہے۔صدر لاہور چیمبر میاں ابوذر شاد نے سال بھر کی کارکردگی پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ اجلاس میں ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین، سابق صدور، مختلف تجارتی تنظیموں کے رہنما اور شہر بھر کی کاروباری برادری کی بڑی تعداد شریک تھی۔