اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 01 اکتوبر 2025ء) بدھ کی صبح پولیس اور فائر فائٹرز بڑی تعداد میں میونخ کے شمالی علاقے لرشناؤر شٹراسے کی مرکزی سڑک پر موجود تھے۔ اس علاقے میں ایک مکان میں آگ لگنے کے باعث بڑے پیمانے پر ایمرجنسی آپریشن شروع کیا گیا۔ پولیس نے شہریوں سے کہا کہ وہ اس علاقے سے دور رہیں۔
پولیس کے ترجمان کے مطابق عوام کو فی الحال کسی خطرے کا سامنا نہیں ہے۔
واقعے میں ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی پایا گیا، جبکہ گولی چلنے کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔پولیس کے ترجمان کے مطابق میونخ، جو اپنی مشہور اکتوبر فیسٹ (بیئر فیسٹیول) کے لیے جانا جاتا ہے، محفوظ ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے کہا کہ عوام کے لیے کوئی خطرہ نہیں ہے، لیکن واقعے نے ٹریفک میں شدید رکاوٹ پیدا کی۔
(جاری ہے)
میونخ پولیس آپریشن کے بارے میں ہمیں کیا معلوم ہے؟
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر میونخ پولیس نے ڈرائیوروں سے کہا کہ جب تک آپریشن جاری ہے وہ اس علاقے سے دور رہیں۔
جرمن اخبار بلڈ نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران ایک شخص مردہ اور دوسرا زخمی پایا گیا۔ اخبار نے پہلے کی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گولیاں چلنے کی اطلاعات بھی ملی تھیں، تاہم پولیس نے اس کی فوری طور پر تصدیق نہیں کی۔
بلڈ کے مطابق، ایک شخص نے مبینہ طور پر اپنے والدین کے گھر کو آگ لگا دی اور اس میں دھماکہ خیز مواد نصب کر دیا، جس کے بعد اس نے مبینہ طور پر اپنی جان لے لی۔
کم از کم ایک اور شخص کو گولیوں کے زخموں کے ساتھ پایا گیا۔پولیس کے ترجمان تھامس شیلشورن نے کہا کہ عوام کے لیے ''فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے‘‘ اور اس واقعے کا ''اکتوبر فیسٹ سے کوئی تعلق نہیں‘‘ ہے، جو اس وقت شہر میں جاری دنیا کا مشہور سالانہ بیئر فیسٹیول ہے۔
ادارت: صلاح الدین زین