ٹرمپ کے امن منصوبے پر مزید مذاکرات اور وضاحت کی ضرورت ہے، قطری وزیراعظم

اسرائیلی افواج کے انخلاء کے معاملے پر مزید بات چیت ہونی چاہیئے، قطر ایسا راستہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے جو وہاں کے رہائشیوں کے حقوق کا تحفظ کرے؛ شیخ محمد بن عبدالرحمان بن جاسم آل ثانی کا انٹرویو

Sajid Ali ساجد علی بدھ 1 اکتوبر 2025 13:17

ٹرمپ کے امن منصوبے پر مزید مذاکرات اور وضاحت کی ضرورت ہے، قطری وزیراعظم
دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 اکتوبر2025ء ) قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان بن جاسم آل ثانی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے امن منصوبے پر مزید مذاکرات اور وضاحت کی ضرورت ہے۔ دوحہ میں الجزیرہ کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کا مجوزہ منصوبہ جنگ کو ختم کرکے ایک اہم مقصد کو حاصل کرتا ہے لیکن کچھ مسائل ایسے ہیں جن کی وضاحت اور بات چیت کی ضرورت ہے، کل جو کچھ پیش کیا گیا وہ اس منصوبے کے اصول تھے، ان کی تفصیلات اور ان کے ذریعے کام کرنے کے طریقے پر بحث کی ضرورت ہے۔

قطری وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں امید ہے ہر کوئی اس منصوبے کو تعمیری طور پر دیکھے گا اور جنگ کے خاتمے کے موقعے سے فائدہ اٹھائے گا، تاہم ہمیں ابھی تک اس منصوبے پر حماس کا جواب نہیں ملا، ہم ابھی تک اس منصوبے کے بارے میں حماس کے ردعمل کو نہیں جانتے، جس کے لیے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ اتفاق رائے ضروری ہے۔

(جاری ہے)

شیخ محمد بن عبدالرحمان کہتے ہیں کہ غزہ ثالثی اجلاس میں مصر اور ترکیے کے حکام بھی شریک ہوں گے، منصوبہ منظور ہوا تو عرب اور اسلامی ممالک فلسطینیوں کی حمایت کرنے والے تمام طریقہ کار میں شرکت کا خیرمقدم کریں گے، منصوبہ ابتدائی مراحل میں ہے، غزہ سے اسرائیلی افواج کے انخلا کے معاملے پر وضاحت درکار ہے اور اس پر مزید بات چیت ہونی چاہیئے، غزہ میں فلسطینی انتظامیہ پر امریکہ کے ساتھ بات چیت کی جائے گی، اس کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں، قطر ایسا راستہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے جو فلسطینیوں کے حقوق کا تحفظ کرے۔

انہوں نے بتایا کہ ثالث کے طور پر قطر اور مصر نے حماس پر واضح کر دیا تھا کہ ان کا بنیادی مقصد جنگ کو روکنا ہے، قطر کے لیے اب بنیادی توجہ یہ ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے مصائب کو کیسے ختم کیا جائے، ہماری ترجیح غزہ میں جنگ، قحط، ہلاکتوں اور بے گھر ہونے کا خاتمہ ہے، عرب و دیگر اسلامی ممالک نے اس بات کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کی ہے کہ فلسطینی اپنی سرزمین پر رہیں اور دو ریاستی حل حاصل کریں۔