بلوچستان میں مسلح افراد کا خاران جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ، جج اغواء، عمارت نذرِ آتش

پولیس نے مغوی جج کی تلاش کے لیے تمام راستوں کی ناکہ بندی کردی اور علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا

Sajid Ali ساجد علی پیر 6 اکتوبر 2025 15:29

بلوچستان میں مسلح افراد کا خاران جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ، جج اغواء، ..
کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اکتوبر2025ء ) صوبہ بلوچستان کے ضلع خاران میں نامعلوم مسلح افراد نے جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کرتے ہوئے جج کو اغوا کرلیا اور عمارت کو آگ لگا دی۔ اطلاعات کے مطابق خااران میں نامعلوم مسلح افراد کی طرف سے جوڈیشل کمپلیکس پرحملہ کیا گیا جنہوں نے عمارت کو نذرِ آتش کردیا، مسلح افراد نے حملے کے دوران ڈیوٹی پرموجود جج جان محمد کو اغواء کرلیا اورفرار ہوگئے، جس کے بعد سکیورٹی فورسز اورپولیس نے علاقے کوگھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔

بتایا گیا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر آگ بجھانے کا عمل شروع کردیا اور کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد آگ پر قابو پالیا، تاہم آتشزدگی کے باعث کمپلیکس میں موجود عدالتی ریکارڈ جل کر راکھ ہوگیا جب کہ پولیس نے مغوی جج کی تلاش کے لیے تمام راستوں کی ناکہ بندی کردی اورعلاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا۔

(جاری ہے)

دوسری طرف حال ہی میں بلوچستان کے ضلع کیچ سے ساڑے 3 ماہ قبل اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر تمپ محمد حنیف نورزئی بازیاب ہوگئے، انہیں وزیر اعلیٰ کے خصوصی طیارے میں کوئٹہ پہنچایاگیا، اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی کی بازیابی کے لیے ڈپٹی کمشنر کیچ اور قبائلی شخصیات کی کوششیں رنگ لائیں اور مسلح افراد نے حنیف نورزئی کو بدھ کی شب رہا کردیا،اسسٹنٹ کمشنر کی رہائی کی اطلاع ملنے پر وزیراعلیٰ بلوچستان کے خصوصی طیارے نے رات ساڑے 10 بجے تربت میں لینڈ کیا جہاں سے اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی کو کوئٹہ پہنچایا گیا۔

خیال رہے کہ اسسٹنٹ کمشنر تمپ حنیف نورزئی کو رواں سال 3 جون کوکیچ سے کوئٹہ آتے ہوئے مسلح افراد نے اغوا کیا تھا، وہ اُس وقت اپنے خاندان، ڈرائیور اور محافظوں کے ہمراہ سفر پر تھے کہ اغوا کاروں نے حملہ کردیا وہ صرف انہیں اپنے ساتھ لے گئے جب کہ ان کی اہلیہ اور محافظوں کو چھوڑ دیا تھا۔