بنگلہ دیش 2027 تک چین سے 2.2 ارب ڈالر کے 20 جے 10سی لڑاکا طیارے خریدے گا

تقریباً 2.20 بلین ڈالر کے معاہدے میں تربیت، دیکھ بھال اور دیگر متعلقہ اخراجات بھی شامل ہوں گے

منگل 7 اکتوبر 2025 11:27

بنگلہ دیش 2027 تک چین سے  2.2 ارب  ڈالر کے 20  جے  10سی لڑاکا طیارے خریدے گا
ڈھاکہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اکتوبر2025ء) بنگلہ دیش 2027 تک چین سے 2.2 ارب ڈالر کے 20 جے ۔10سی لڑاکا طیارے خریدے گا۔ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق سرکاری دستاویزات کے مطابق تقریباً 2.20 بلین ڈالر کے معاہدے میں تربیت، دیکھ بھال اور دیگر متعلقہ اخراجات بھی شامل ہوں گے۔ بنگلہ دیشی حکام کے مطابق لڑاکا طیاروں کی خریداری حکومت سے حکومت (G2G) معاہدے کے تحت 2025-26 اور 2026-27 مالی سالوں کے دوران مکمل ہونے کا امکان ہے جبکہ طیاروں کی قیمت کی ادائیگی 2035-36 تک 10 مالی سال میں اقساط میں کی جائے گی۔

چین کی گلوبل ٹائمز اور دفاعی ویب سائٹ The War Zone کے مطابق J-10C جسے "Vigorous Dragon" بھی کہا جاتا ہے ، فورتھ جنریشن ملٹی رول لڑاکا طیارہ ہے جو وسیع پیمانے پر مشن انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

لڑاکا طیارے کی رفتار میک 2.2 (تقریبا 2,415 کلومیٹر فی گھنٹہ)ہے۔ یہ فضا سے فضا اور فضا سے زمین پر حملے کر سکتا ہے، 200 کلومیٹر دور تک اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے اور نگرانی اور حملے کے مشن کے لیے دوسرے طیاروں اور ڈرونز کے ساتھ مل کر کام کر سکتا ہے ۔

بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر کے دفتر کے مطابق ہر طیارے کی بنیادی قیمت 60 ملین ڈالر مقرر کی گئی ہے، جس سے طیاروں کی کل لاگت تقریباً 1.2 بلین ڈالر ہو گئی ہے ۔مزید 820 ملین ڈالر تربیت، آلات اور نقل و حمل پر خرچ کیے جائیں گے۔ انشورنس، VAT، ایجنسی کمیشن، انفراسٹرکچر اور ذیلی اخراجات سمیت کل لاگت تقریباً 2.20 بلین ڈالر بنتی ہے۔ وزارت خزانہ ادائیگیوں کو پورا کرنے کے لیے مالی سال 2035-36 کے ذریعے فنڈز مختص کرے گی۔

26 مارچ کو چین کے چار روزہ سرکاری دورے کے دوران چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس نے ملٹی رول لڑاکا طیاروں کی ممکنہ خریداری پر تبادلہ خیال کیا۔ ان کے پریس ونگ نے بعد میں تصدیق کی کہ چین نے اس تجویز کا مثبت جواب دیا۔اپریل میں حکومت نے مذاکرات اور معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے ایئر چیف مارشل حسن محمود خان کی سربراہی میں ایک 11 رکنی بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

کمیٹی میں چیف ایڈوائزر آفس، وزارت دفاع، فنانس ڈویژن، اکنامک ریلیشن ڈویژن اور وزارت قانون، انصاف اور پارلیمانی امور کے نمائندے شامل ہیں۔کمیٹی معاہدے کے مسودے کا جائزہ لے گی، چینی حکومت یا اس کی نامزد ایجنسی سے براہ راست طیارے کی خریداری کی فزیبلٹی کا جائزہ لے گی اور مینٹی ننس، ٹریننگ، اسپیئر پارٹس اور ادائیگی کی شرائط کا احاطہ کرنے والی کلیدی شرائط پر بات چیت کرے گی۔

بنگلہ دیش انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز کے صدر ریٹائرڈ میجر جنرل اے این ایم منیر الزمان نے کہا کہ فضائیہ نے طویل عرصے سے نئے لڑاکا طیارے حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے لیکن اس تجویز پر غور جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیشی فضائیہ کے پاس اس وقت کل 212 طیارے ہیں جن میں 44 لڑاکا طیارے شامل ہیں، جن میں سے 36 چینی ساختہ ایف ۔7 طیارے ہیں۔بنگلہ دیش کی بحریہ کے پاس آٹھ روسی MiG-29B ملٹی رول فائٹرز اور Yak-130 لائٹ اٹیک ایئر کرافٹ کے ساتھ پرانے اور نئے ہیلی کاپٹر ہیں۔