پاکستان کا عالمی فورم پر افغانستان سے سرگرم دہشتگرد تنظیموں کیخلاف مؤثر کارروائی کا مطالبہ

افغان سرزمین سے سرگرم دہشتگرد تنظیموں کے خلاف مؤثر کارروائی ناگزیر ہے، توقع کرتے ہیں افغانستان ان گروہوں کے خلاف کھل کر مؤقف اختیار کرے گا؛ نمائندہ خصوصی محمد صادق کا ماسکو فارمیٹ سے خطاب

Sajid Ali ساجد علی بدھ 8 اکتوبر 2025 12:42

پاکستان کا عالمی فورم پر افغانستان سے سرگرم دہشتگرد تنظیموں کیخلاف ..
ماسکو ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 اکتوبر2025ء ) پاکستان نے عالمی فورم پر افغانستان سے سرگرم دہشت گرد تنظیموں کیخلاف مؤثر کارروائی کا مطالبہ کردیا۔ پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق نے ماسکو فارمیٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد اپنی افواج اور شہریوں کو نشانہ بنانے والے ان گروہوں کے خلاف پرعزم ہے، پاکستان نے حالیہ مہینوں میں سرحد پار دہشتگردی میں اضافہ دیکھا ہے، اس صورتحال میں افغانستان پر بھی لازم ہے کہ وہ ہمسایہ ممالک کے جائز خدشات کا ازالہ کرے، افغان سرزمین سے سرگرم دہشتگرد تنظیموں کے خلاف مؤثر کارروائی ناگزیر ہے، توقع کرتے ہیں افغانستان ان گروہوں کے خلاف کھل کر مؤقف اختیار کرے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ افغانستان پاکستان میں ہونے والے حملوں کی مذمت کرے، ان گروہوں کے خلاف قابلِ تصدیق کارروائی علاقائی امن و استحکام کی ضمانت ہوگی، غیرملکی افواج کے انخلاء کے بعد اب افغانستان اور خطے کے پاس امن و ترقی کے مواقع موجود ہیں، اس وقت سب سے زیادہ ضرورت مشترکہ مقصد اور مربوط کاوشوں کی ہے، پاکستان علاقائی اتفاق رائے اور افغانستان کے پُرامن مستقبل کیلیے پرعزم ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے کہا کہ ماسکو فارمیٹ کے کامیاب انعقاد پر روسی حکومت کے مشکور ہیں، افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کی شرکت کو بھی سراہتے ہیں، ماسکو فارمیٹ افغانستان میں امن و استحکام کیلیے کلیدی علاقائی پلیٹ فارم ہے، یقین ہے آج کا اجلاس ہمارے مشترکہ مقاصد کے حصول میں مددگار ثابت ہوگا، افغانستان کی بطورِ مکمل رکن شمولیت پلیٹ فارم کے دائرہ کار کو تقویت دے گی، افغانستان اس وقت ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کو معاشی پابندیوں، بینکاری نظام، بیروزگاری، غربت اور موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے، عالمی برادری سے عدم انضمام اور عالمی ترجیحات میں تبدیلی نے مسائل کو مزید پیچیدہ کیا، اس وقت مشترکہ علاقائی اقدامات کی ضرورت ہے، بطورعلاقائی شراکت دار ہمیں مستحکم افغانستان کی حمایت میں اقدامات کو مضبوط کرنا ہوگا، سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہو کر افغانستان کی بنیادی انسانی ضروریات کیلیے حمایت جاری رکھنی چاہیئے۔

محمد صادق کہتے ہیں کہ افغانستان کے معاشی استحکام اور بینکاری نظام کی بحالی کیلئے کوششیں ضروری ہیں، یہ اقدامات تجارت، روزگار اور غربت میں کمی کیلئے ناگزیر ہیں، افغانستان کے ساتھ رابطے اور مکالمے کو علاقائی و عالمی فورمز میں فروغ دیا جائے، رابطے واضح ترجیحات اور باہمی اقدامات پر مبنی ہونے چاہئیں، اقوامِ متحدہ کی سربراہی میں انسداد منشیات کارروائی کی ضرورت ہے، افغان کسانوں کیلئے پائیدار روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ مہاجرین کی واپسی، سماجی و سیاسی انضمام میں افغانستان کی مدد کرے، افغانستان کی معاشی بقاء اور ترقی کیلئے علاقائی رابطوں اور تجارت کو فروغ دیا جائے، پاکستان ہمیشہ افغانستان میں امن و استحکام کیلیے نتیجہ خیز اور پائیدار روابط کا حامی رہا ہے، افغانستان کا امن پاکستان کیلئے نہایت اہم ہے، پاکستان نے افغانستان کے ساتھ مختلف سطح پر عملی تعاون کو فروغ دیا ہے، پاکستان نے نائب وزیرِ اعظم کی سطح پر اعلیٰ سطح روابط کو فروغ دیا۔

محمد صادق نے بتایا کہ پاکستان نے سفارتی تعلقات کو سفیروں کی سطح تک بلند کیا ہے، ازبکستان افغانستان پاکستان ریلوے منصوبے کے مشترکہ فزیبلٹی اسٹڈی کے فریم ورک معاہدے پر دستخط کیے، مئی اور اگست میں پاکستان چین افغانستان سہ فریقی اجلاسوں میں امن و ترقی کے مشترکہ وژن کی توثیق کی گئی، پاک افغان دو طرفہ اور ٹرانزٹ تجارت کو فروغ دینے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے گئے، خطے کے ممالک کو افغانستان کے چیلنجز سے نمٹنے کیلیے آگے بڑھنا چاہیئے۔