مہاجرین کی نشستیں ختم کرنے کی سازش ایک بیمار ذہن کی علامت ہے، عثمان ظفربٹ ایڈووکیٹ

بدھ 8 اکتوبر 2025 14:42

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اکتوبر2025ء) امیدوار اسمبلی ویلی 03 ایل اے 42 عثمان ظفر بٹ ایڈووکیٹ نے سانحہ زلزلہ 2005 کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہاجرین کی نشستیں ختم کرنے کی سازش ایک بیمار ذہن کی علامت ہے،ان کا کہناہے کہ جس طرح8اکتوبر2005ء کا دن کوئی نہیں بھول سکتا۔اسی طرح 29 ستمبر 2025 سے 5 اکتوبر 2025 تک کے دن بھی ریاستی تاریخ میں سیاہ ترین دنوں کی طرح یاد کیے جاتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا جب 20 سال پہلے صبح تقریباً 9 بجے آزاد کشمیر سمیت پاکستان کے کئی علاقوں میں ایک ہول ناک زلزلہ آیا، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے متعدد عمارتیں زمیں بوس کر دیں۔لاکھوں زخمی ہوئے، ہزاروں افراد لقمہ? اجل بن گئے اسی طرح ایکشن کمیٹی کی آڑ میں درجنوں معصوم انسانی جانوں اور اربوں روپے کی ریاستی املاک کا نقصان کیا گیا اور ریاست کو ایک بار پھر سانحہ زلزلہ کی طرح تباہی کا شکار کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دُنیا بھر میں اب تک آنے والے زلزلوں میں تقریباً آٹھ کروڑ انسان رزقِ خاک ہو چکے ہیں، جب کہ مالی نقصانات کا تو کوئی حساب شمار نہیں۔ 8 اکتوبر 2005ء کو آنے والے زلزلے میں80 ہزار سے زائد لوگ جان سے گئے جبکہ سانحہ 29 ستمبر میں درجنوں قیمتی انسانی جانوں کے علاؤہ اربوں روپے کی ریاستی املاک کو نقصانات سے دوچار کیا گیا،سانحہ زلزلہ میں کئی علاقے صفحہ? ہستی سے مٹ گئے، اربوں، کھربوں روپے کا مالی نقصان ہوا۔

جب کہ بنیادی انفرا سٹرکچر ہل کے رہ گیا۔مگر جس طرح قوم نے یک جہتی کا اظہار اور مظاہرہ کیا وہ دنیا کی تاریخ کا درخشاں باب بن چکا ہے۔اسی طرح بے شک 29 ستمبر کو قوم نے اتفاق و اتحاد کی جہتی کا مظاہرہ کیا مگر چند ناعاقبت اندیش عناصر نے قوم کو بری طرح مایوس کیا اور ایک پرامن لاک ڈاؤن کو پرتشدد بنایا۔ان کا کہنا تھاکہ ہمیں مذید اتحاد و اتفاق کی اشد ضرورت ہے تاکہ مظلوم کشمیریوں اور فلسطین کے مجبور و بے کس مگر غیور بہن بھائیوں اور بچوں کا ساتھ دے سکیں۔