Live Updates

عوامی مفاد میں شروع کئے گئے منصوبے فوری مکمل اور درس وتدریس شروع کرنا ہماری اولین ترجیح ہے، معاون خصوصی برائے ابتدائی ثانوی تعلیم خیبر پختونخوا

بدھ 8 اکتوبر 2025 15:40

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2025ء) وزیراعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ابتدائی ثانوی تعلیم محمد عاصم خان نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت کی کہ محکمہ تعلیم کے جاری منصوبوں کی جلد تکمیل یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ نئے منصوبوں کے لئے لائحہ عمل فوری طور پر تیار کیا جائے۔تر جمان محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخوا کے مطابق یہ ہدایات اُنہوں نے محکمہ تعلیم اے ڈی پی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی۔

اجلاس میں سیکرٹری ایجوکیشن محمد خالد ، سپیشل سیکرٹری مسعود، چیف پلاننگ آفسر زین اللہ شاہ بشمول پلاننگ اور مانیٹرنگ سیکشنز کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ معاون خصوصی محمد عاصم خان نے کہا کہ ریلیز شدہ بجٹ کو فوری خرچ کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں ،بہتر عوامی مفاد میں شروع کئے گئے منصوبے فوری طور پر مکمل کرنے اور درس وتدریس شروع کرنا ہمارا اولین ترجیح ہے۔

(جاری ہے)

لاکھوں کی تعداد میں طلبہ سکولوں سے باہر ہیں اور ان منصوبوں کی تکمیل سے ان بچوں کو اپنے قریبی علاقوں میں بہترین تعلیمی سہولیات میسر ہوں گی۔ انہوں نے ایجوکیشن حکام کو تنبیہ کی کہ جن ملازمین کی وجہ سے کام میں تاخیر ہو ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔ ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران اور سیکرٹریٹ پلاننگ سیکشن میں ذمہ مہ داریوں کا تعین کیا جائے ہر سیکشن سے اس کی پیش رفت بارے پوچھا جائے گا۔

تمام کاموں کے لئے ٹائم لائن مقرر کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن سکولوں میں تعمیراتی کام مکمل ہوچکاہے ان کے لئے اسامیوں کی منظوری کے کیسز بھیجے جائیں اور وہاں تعلیمی سرگرمیاں شروع کی جائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ نئے منصوبوں کے 29 پی سی ون پر کام کی رفتار تیز کی جائے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ صوبے کے ہر ضلع کے ہر سکول کو فرنیچر ، وائٹ بورڈز اور مفت درسی کتابوں کی فراہمی کےساتھ ساتھ مفت سکول بیگز کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے۔

معاون خصوصی برائے تعلیم نے مزید کہا کہ محکمہ تعلیم میں ٹیلی تعلیم کے نام سے آن لائن تعلیمی پروگرام شروع کیا جارہے جس کو صوبے کے دیگر اضلاع تک توسیع دی جائے گی۔ اساتذہ کے تربیت پروگرام میں مزید اصلاحات لائی جا رہی ہیں جبکہ آئی ٹی لیبز ، سائنس لیبز، سپورٹس سہولیات ، لائبریری اور ڈیجیٹل کلاس رومز پر مشتمل سینٹر آف ایکسی لینس تعلیمی ادارے صوبے کے تمام اضلاع میں بھی قائم کئے جائیں گے اور صوبے کے ہر ضلع میں موجود 2 سکولوں کو بھی سٹیٹ آف دی آرٹ بنایا جائے گا جس میں پشاور کے سٹی نمبر ون اور لیڈی گرفتھ سکولز شامل ہیں۔

اسی طرح وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے ہدایات کے مطابق بندوبستی اضلاع کے 100 سکولوں کو رینٹڈ بلڈنگز میں کھولنے، طلبا کی زیادہ شرح رکھنے والے سکولوں میں 500 اضافی کلاس رومز کی تعمیر بالخصوص سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 50 پرائمری سکولوں کو پری فیبریکیٹڈ سٹرکچر کے تحت قائم کرنے اور ایس ایف کے تحت گرلز کمیونٹی سکولوں اور اے ایل پی سینٹرز کے قیام اور 150 مڈل لیول سکولوں کو رینٹڈ بلڈنگز میں کھولنا ہمارے نئے منصوبوں میں شامل ہیں۔

علاوہ ازیں ڈی آئی خان میں گرلز کیڈٹ کالج کے قیام بشمول ضم اضلاع کی تعلیمی بہتری کے لئے 50 سکولوں میں باقی ماندہ کام کی تکمیل اور 120 گرلز سکولوں میں سہولیات کی فراہمی اور ضم اضلاع کے 150 پرائمری و مڈل سکولوں کو رینٹڈ بلڈنگز میں کھولنا ہمارے اہداف ہیں۔ انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ زیادہ پسماندہ اور خصوصاََ ضم اضلاع کے لئے کرائٹیریا پالیسی میں نرمی کی جائے۔

انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ تکمیل کے قریب 28 سکیموں کو فوری مکمل کیا جائے اور بجٹ ریلیز کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ اجلاس میں معاون خصوصی کو بتایا گیا کہ میگا منصوبوں میں گرلز کیڈٹ کالج ڈی آئی خان، گرلز کیڈٹ کالج مردان، کیڈٹ کالج لکی مروت، ضم اضلاع کے بچوں کے لئے ماہانہ وظیفہ پروگرام، ضم اضلاع کے سکولوں کی سولرائزیشن، ضم اضلاع کے سکولوں کی بحالی و آباد کاری کا منصوبہ اور ضم اضلاع کے سکولوں کے طلبہ کو مفت درسی کتابوں اور سکول بیگز کی فراہمی بشمول دیگر اہم منصوبے شامل ہیں۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات