غزہ جنگ بندی: یو این ادارے فوری امدادی کارروائیوں کے لیے تیار

یو این جمعہ 10 اکتوبر 2025 19:15

غزہ جنگ بندی: یو این ادارے فوری امدادی کارروائیوں کے لیے تیار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 10 اکتوبر 2025ء) امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل ٹام فلیچر نے غزہ میں جنگ بندی کے بعد انسانی امداد کی فراہمی کے توسیعی منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پابندیاں اور رکاوٹیں ختم ہوتے ہی ادارے کی ٹیمیں بڑے پیمانے پر امداد مہیا کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہوں گی۔

انہوں نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض سے ویڈیو لنک کے ذریعے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کو خطے میں تحفظِ زندگی کے اقدامات کی بنیاد بننا چاہیے۔

تمام فریقین اس مںصوبے کو اجتماعی عزم اور فراخ دلی سے اپنائیں کیونکہ اس پر عملدرآمد سے ہزاروں جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔

ٹام فلیچر نے امدادی منصوبے کے تحت جن کارروائیوں کی تفصیل بتائی ہے ان کے تحت اقوام متحدہ کی ٹیمیں درج ذیل اقدامات کریں گی۔

(جاری ہے)

UNOCHA/ Olga Cherevko
غزہ کے علاقے دیرالبلح میں لوگ خوراک کے حصول میں قطار بنائے کھڑے ہیں۔

خوراک

  • غزہ میں روازانہ آنے والے امدادی ٹرکوں کی تعداد کو سینکڑوں تک بڑھایا جائے گا۔
  • علاقے بھر میں خوراک کی فراہمی کو وسعت دی جائے گی تاکہ 21 لاکھ افراد کو خوراک اور ان میں تقریباً 5 لاکھ افراد کو غذائیت سے متعلق امداد فراہم کی جا سکے۔
  • تنوروں اور بڑے پیمانے پر کھانا تیار کرنے کے مراکز (کیونٹی کچن) کی معاونت۔

  • چرواہوں اور ماہی گیروں کو روزگار کی بحالی میں مدد دی جائے گی۔
  • 2 لاکھ خاندانوں کو نقد امداد فراہم کی جائے گی تاکہ وہ بنیادی غذائی ضروریات پوری کر سکیں، اپنی خودمختاری کو مضبوط کریں، اور باعزت زندگی گزاریں۔
  • خوراک کی جانچ میں اضافہ کیا جائے گا اور خاص طور پر حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی ماؤں، بچوں اور نوعمر افراد کو غذائیت سے بھرپور اشیاء فراہم کی جائیں گی۔

© UNRWA
اقوام متحدہ کے امدادی ادارے ’انروا‘ کا ایک طبی کارکن خدنمات سر انجام دیتے ہوئے۔

صحت

  • تباہ شدہ نظامِ صحت کی بحالی۔
  • ضروری طبی سازوسامان کی فراہمی۔
  • مقامی سطح پر بیماریوں کی نگرانی کے نظام کا ازسرنو قیام۔
  • ہنگامی علاج کے لیے ایک سے دوسرے طبی مراکز میں منتقلی اور طبی بنیاد پر علاقے سے انخلا میں اضافے کے لیے مدد کی فراہمی۔
  • ہنگامی نگہداشت، بنیادی صحت، بچوں کی صحت، تولیدی و جنسی صحت اور زچگی و نوزائیدہ بچوں کی صحت کی سہولیات میں توسیع۔

  • غیر متعدی امراض، ذہنی صحت اور بحالی کی سہولیات میں اضافہ۔
  • بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنے اور ان کی نگرانی کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے مدد کی فراہمی۔
© UNICEF/Mohammed Nateel
غزہ میں پانی کے حصول کے لیے لمبی قطاروں میں لگنا پڑتا ہے۔

صاف پانی و نکاسی آب

  • 14 لاکھ افراد کو پینے کے صاف پانی اور نکاسی آب کی خدمات کی فراہمی۔
  • پانی کے نظام کی بحالی میں مدد اور ایندھن، جنریٹروں اور کیمیکل کی فراہمی کے ذریعے پانی کے ٹینکروں پر انحصار کو کم کرنے کے اقدامات۔
  • گھروں میں بیت الخلا کی تنصیب، سیوریج کے نظام اور پمپنگ سٹیشنوں کی مرمت۔
  • رہائشی علاقوں سے ٹھوس فضلہ ہٹانے کے اقدامات۔

  • لوگوں کو حفظان صحت کے لیے درکار ضروری سامان کی فراہمی۔

پناہ

  • پناہ کے سامان کی فراہمی میں بڑے پیمانے پر اضافہ اور لوگوں کو موسم سرما کے لیے تیاری میں مدد مہیا کرنے کے اقدامات۔
  • ہر ہفتے ہزاروں خیموں، پلاسٹک کی چادروں اور دیگر سامان کی تقسیم۔
  • محدود سہولیات اور گنجان آبادی والے علاقوں میں مشکل حالات کا سامنا کرنے والے بڑے اور کمزور خاندانوں پر خصوصی توجہ۔

  • حالیہ عرصہ میں نقل مکانی پر مجبور ہونے والوں یا بے گھر افراد کے لیے ترجیحی اقدامات۔
© UNICEF/Mohammed Nateel
غزہ میں جنگ کے دوران ایک خیمہ بستی میں یونیسف کے تحت چلنا والا ایک عارضی سکول۔

تعلیم

سکول جانے کی عمر کے 7 لاکھ بچوں کے لیے عارضی تعلیمی مراکز کی بحالی اور انہیں تعلیمی مواد اور سکول کے ضروری سامان کی فراہمی۔

تحفظ کی ضمانت

ٹام فلیچر نے واضح کیا کہ اس منصوبے پر عملدرآمد کے لیے شہریوں بالخصوص خواتین اور لڑکیوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ اس مقصد کے لیے اَن پھٹے بارودی مواد کو ڈھونڈ کر تلف کرنا ہو گا تاکہ اپنے علاقوں اور گھروں کی جانب واپس لوٹنے والے لوگوں کے لیے خطرات میں کمی لائی جا سکے۔

انہوں نے امدادی منصوبے پر عملدرآمد اور ضرورت مند لوگوں تک امداد کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے درج ذیل دس شرائط بیان کی ہیں:

  • ہفتہ وار کم از کم 19 لاکھ لیٹر ایندھن کی مسلسل فراہمی۔
  • کھانا بنانے کے لیے درکار گیس کی ترسیل بحال کرنے کے اقدامات۔
  • زیادہ سے زیادہ راستوں سے امدادی سامان کی ترسیل۔
  • امداد پہنچانے کے لیے بڑی تعداد میں فعال گزرگاہوں کی دستیابی، اقوام متحدہ کے امدادی قافلوں کو تیزی سے مطلوبہ مقامات تک پہنچانے کے لیے اضافی الیکٹرانک سکیننگ آلات کی فراہمی۔

  • امدادی قافلوں کی گزرگاہوں پر سلامتی کی ضمانت۔
  • ضروری بنیادی ڈھانچے کی بحالی۔
  • امدادی کارکنوں کا تحفظ۔
  • غیر سرکاری تنظیموں کی رسائی کو آسان بنانے بشمول ان کی رجسٹریشن کو برقرار رکھنے کے اقدامات۔
  • غزہ بھر میں ہر جگہ ضرورت مند شہریوں کے لیے انسانی امداد کی فوری اور بلا رکاوٹ دستیابی۔
  • شہریوں کو ضروری مالی معاونت کی فراہمی۔