ہم نے ہمیشہ کہا کہ ہمیں اپنی سیاست میں نہ لائیں، آپ کی سیاست آپ کو پیاری ہو

ہمارے لئے تمام سیاسی جماعتیں قابل احترام ہیں، لیکن اگر کوئی یہ سمجھے کہ اس کی سیاست ریاست سے بڑی ہے تویہ ہمیں قبول نہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 10 اکتوبر 2025 19:48

ہم نے ہمیشہ کہا کہ ہمیں اپنی سیاست میں نہ لائیں، آپ کی سیاست آپ کو پیاری ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 10 اکتوبر 2025ء ) ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ ہم نے ہمیشہ کہا کہ ہمیں اپنی سیاست میں نہ لائیں، آپ کی سیاست آپ کو پیاری ہو۔ انہوں نے پشاور کورکمانڈرزہیڈکوارٹرز میں نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہمیشہ کہتے ہیں کہ ہمیں اپنی سیاست میں نہ لائیں، آپ کی سیاست آپ کو پیاری ہو، ہمارے لئے تمام سیاسی جماعتیں اور تمام رہنماء قابل احترام ہیں، مگر اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اس کی سیاست اس ریاست سے بڑی ہے تویہ ہمیں قبول نہیں۔

اگر کوئی فرد واحد یہ سمجھتا ہے کہ اس کی ذات پاکستان سے بڑی ہے تو یہ ہمیں قبول نہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ہم نے اپنی سیاست کو عوام کی فلاح وبہبود اور جان ومال کی حفاظت کیلئے مقدم کردیا ہے۔

(جاری ہے)

ہم نے اس کو دہشتگردی پر مقدم کردیا ہے، کیونکہ وہ جو سیاست اور دہشتگردی کا گٹھ جوڑ ہے وہ زیادہ اہم ہے۔

ہمیں اس سیاسی مافیا کیلئے وہ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں جو ہزاروں کی تعداد میں صوبے میں چل رہی ہیں وہ زیادہ اہم ہیں، ایک دہشتگردی کے واقعے میں ایک گاڑی ہوتی ہے، وہ نان کسٹم گاڑی ہے اس کا انجن ، چیسیز اور کوئی کاغذات نہیں۔ یہ اس لئے ہوسکتا ہے کہ یہاں بیسوں ہزار گاڑیاں ایسی چل رہی ہیں۔ وہ کہتے ہیں پاک افغان بارڈر پر منشیات آئیں گی اور اسمگلنگ ہوگی، کیونکہ اس میں ان کا اربوں روپے کا فائدہ ہے، بارڈر کو جب سیل کیا جاتا ہے تو مختلف جگہوں پر سیاستدان اور پشت پناہی کرنے والے کھڑے ہوجاتے ہیں، اگر آپ کہتے ہیں کہ اسمگلنگ کرنی ہے تو اس کے ساتھ دہشتگرد اور بارود بھی آئے گا۔

ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں اپیل کا حق ہوتا ہے،ایسا نہیں کہ صرف سزائیں ہوتی ہیں، اگر آپ کہتے ہیں کہ اسمگلنگ کرنی ہے تو اس کے ساتھ دہشتگردی بھی آئے گی، جب فوج ایکشن لیتی ہے تو آپ کہتے ہیں دہشتگردی کے پیچھے وردی ہے۔