لیاری گینگ وار کے سرغنہ وصی اللہ لاکھو اور عبدالصمد کاٹھیاواڑی کو ایران سے پکڑکر لایا جائیگا، وزیر داخلہ سندھ

کراچی میں بھتہ خوری کے معاملات عبدالصمد کاٹھیاواڑی ایران سے آپریٹ کر رہا ہے، ضیا لنجار، آئی جی سندھ، پریس کانفرنس

جمعہ 10 اکتوبر 2025 22:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2025ء) وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے کہا ہے کہ کراچی میں بھتہ خوری میں ملوث لیاری گینگ وار کے سرغنہ وصی اللہ لاکھو اور عبدالصمد کاٹھیاواڑی ایران میں موجود ہیں اور حکومت انہیں ایران سے یہاں لے کر آئے گی اور انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے گا۔یہ بات انہوں نے کراچی پولیس آفس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہی۔

وزیر داخلہ سندھ نے بتایاکہ کراچی میں بھتہ خوری کا مسئلہ کافی سنجیدہ نوعیت کا ہے اور سندھ حکومت نے ہمیشہ یہ چاہا ہے کہ کراچی میں تاجر برادری کو محفوظ ماحول فراہم کریں، تاجروں کو بھتہ خوروں کی ملی دھمکیوں پر اسپیشل انویسٹی گیشن اور ڈسٹرکٹ پولیس نے کارروائیاں کی ہیں، چند روز میں 4 بھتہ خور مارے گئے اور 3 بھتہ خوروں کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ بھتہ خوری میں ملوث عبدالصمد کاٹھیاواڑی ایران سے آپریٹ کر رہا ہے، سندھ حکومت نے وفاقی وزارت داخلہ کو ان کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کے لیے خط بھی لکھا ہے، اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ پولیس کی جانب سے ایک ویب پورٹل بنایا گیا ہے جہاں تاجر برادری اپنی شکایات درج کراسکتی ہے۔وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے کہا کہ صوبہ پنجاب میں موٹر وے پر آٹھ گھنٹے تک ڈاکا زنی کی کارروائی ہوتی رہی، ڈاکو سرعام لوٹ مار کرتے رہے لوگوں کو مارا بھی اور 12 لوگوں کو اغوا بھی کیا گیا جن میں ان کے اپنے شہر کے لوگ بھی شامل ہیں کسی نے اپنی ہمت نہیں کہ وہ میڈیا پر چلائے جب کہ ہماری پولیس نے کامیابیاں حاصل کی ہیں، پولیس افسران سپاہی کی طرح کام کر رہے ہیں، کچے کے ڈاکووں کے خلاف پالیسی ایک سال سے بنائی جا رہی ہے ہمارا موٹروے بالکل پرامن ہے ہم نے وہاں کوئی کانوے نہیں لگایا، پنجاب ملتان تک میں کانوے لگایا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچے کے ڈاکووں کے ساتھ نرمی نہیں کی جا ہی کچے کے ڈاکو چاہتے ہیں ان کی جان کی امان ہو، وہ گرفتاری دینا چاہتے ہیں اور وہ اس وقت گرفتاری دیتے ہیں جب انہیں مار پڑتی ہے، ہماری پولیس نے کارروائیاں کی ہیں جو ڈاکو گرفتاری دے رہے ہیں ان کے سروں کی قیمت پانچ لاکھ سے ایک کروڑ روپے ہے۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعلی سندھ نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر پالیسی بنائی ہے جو بھی کرمنل گرفتاری دے گا اسے عدالتوں کا سامنا کرنا ہوگا اور اسے عام معافی نہیں دی جائے گی۔

آئی جی سندھ نے بتایا کہ اسپیشل برانچ کی جانب سے منشیات اور آرگنائزڈ کرائم میں ملوث اے کیٹیگری کے 232 پھر 104 اور پھر 100 ملزمان، تعلیمی اداروں میں منشیات سپلائی کرنے والے 60 ملزمان اور آن لائن منشیات سپلائی کرنے والے 60 ملزمان کی فہرست جاری کی گئی جس میں 80 فیصد ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور ان دنوں جیل میں موجود ہیں۔آئی جی سندھ نے کہا کہ جب پولیس اس طرح کی کارروائی کرتی ہے تو بہت زیادہ شور اٹھتا ہے اور شور کہاں سے اٹھتا ہے سب کو پتا ہے۔

آئی جی سندھ نے کہا کہ سندھ میں گزشتہ چار ماہ سے اغوا برائے تاوان کے کسیز سنگل ڈیجیٹ میں چل رہے ہیں اورایک وقت ایسا بھی آیا کہ اغوا برائے تاوان کے کیسز صفر تھے، اس وقت کراچی کے دو اور گھوٹکی کا ایک کیس پینڈنگ میں ہے جس پر کام چل رہا ہے۔ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ شہرمیں بھتہ خوری کی ایک ہلکی لہر آئی تھی جس پر قابو پالیا گیا ہے گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران پولیس نے نمایاں کام کیا ہے اور 20 سے زائد بھتہ خور پکڑے گئے ہیں اور پانچ بھتہ خوری مارے گئے اور 4 کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا جبکہ 15 بھتہ خوروں پر کام کررہے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ شہرمیں رواں سال بھتہ خوری کے مجموعی طور پر 118مقدمات درج ہوئے تھے جن میں سے صرف 44 مقدمات خالصتا بھتہ خوری کے تھے بقیہ کیسز پیسوں کی لین دین کے تھے۔ایڈیشنل آئی جی کراچی نے کہا کہ بھتہ خور سرغنہ وصی اللہ لاکھو اور صمد کاٹھیاواڑی کو جلد قانون کے کٹہرے میں پیش کریں گے، رواں سال 28 فیصد اسٹریٹ کرائم میں کمی ہوئی، موبائل چھیننے میں 15 فیصد کمی، گاڑیاں 19 فیصد اور موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتوں میں 8 فیصد کمی آئی، پولیس کلنگ کے کسیز بھی حل کر لیے گئے ہیں پولیس کلنگ کیسز میں ملوث ملزمان کو پکڑنے کے بعد اہلکاروں کو نشانہ بنانے کا عمل رکا ہے۔