حکومت سٹرس سیکٹر میں قدر افزائی، جدت اور معیار کی بہتری سمیت زرعی برآمدات میں اضافہ کے لیے پر عزم ہے، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان

ہفتہ 11 اکتوبر 2025 14:33

حکومت سٹرس سیکٹر میں قدر افزائی، جدت اور معیار کی بہتری سمیت زرعی برآمدات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے سٹرس سیکٹر میں معیار کی بہتری اور برآمدی مسابقت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سٹرس سیکٹر میں قدر افزائی، جدت اور معیار کی بہتری سمیت زرعی برآمدات میں اضافہ کے لیے پر عزم ہے۔یہاں جاری بیان کے مطابق وہ پاکستان ہارٹیکلچر ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی کی حالیہ ایگری ایکسپو سرگودھا میں شرکت کے حوالے سے بات کر رہے تھے، جہاں کمپنی نے ترش پھلوں کے معیار اور برآمدی مسابقت کو بڑھانے،کیڑوں اور بیماریوں پر قابو، کٹائی اور کٹائی کے بعد کا انتظام اور موثر لاجسٹکس حل کے عنوان سے ایک تکنیکی ورکشاپ کا اہتمام کیا۔

وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ سٹرس خصوصاً کینو پاکستان کی برآمدات میں اہم مقام رکھتا ہے اور عالمی منڈیوں میں اس کے مسابقتی مقام کو دوبارہ حاصل کرنا وزارت تجارت کی کلیدی ترجیح ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ پورے ویلیو چین کو مضبوط کرنے پر ہے، کھیت سے لے کر غیر ملکی منڈیوں تک جدید زرعی طریقوں کو فروغ دے کر بین الاقوامی معیارات کی تعمیل یقینی بناتے ہوئےاور لاجسٹکس انفراسٹرکچر کو بہتر کر کے ہم یہ مقام دوبارہ حاصل کرسکتے ہیں۔

ورکشاپ میں سٹرس کے کاشتکاروں، برآمد کنندگان اور محققین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سٹرس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی آر آئی) سرگودھا کے ماہرین نے کیڑوں اور بیماریوں پر قابو، کٹائی کے طریقوں اور کٹائی کے بعد کے انتظام پر تفصیلی رہنمائی فراہم کی جس کا مقصد پھلوں کے معیار کو بہتر بنانا اور برآمدی نقصانات کو کم کرنا تھا۔کمپنی نے کسانوں کو اچھے زرعی طریقوں اور جدید باغبانی تکنیکوں کو اپنانے میں مدد کے لیے اردو زبان میں سٹرس کے کتابچے بھی تقسیم کیے۔

ہموار اور درجہ حرارت پر قابو پانے والی برآمدات کو آسان بنانے کے لیے نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن (این ایل سی) نے اپنے ریفر کنٹینر ٹرانسپورٹ حل اور دسمبر سے شروع ہونے والے سٹرس سیزن کے لیے لاجسٹکس منصوبوں کو پیش کیا۔وزیر جام کمال خان نے تمام سٹیک ہولڈرز کے تعاون کی کوششوں کو سراہااور کہا کہ کسانوں، برآمد کنندگان، اور سرکاری اداروں کے درمیان شراکت داری مضبوط، مسابقتی اور پائیدار باغبانی برآمداتی بنیاد بنانے کے لیے ضروری ہے۔

پاکستان میں قدرتی صلاحیت موجود ہے اور اب ہمیں معیار، تسلسل، اور عالمی مسابقت پر توجہ دینی چاہیے۔پی ایچ ڈی ای سی نے وزارت تجارت کے تحت پاکستان کے سٹرس ویلیو چین کو مضبوط کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے عزم کی تجدید کی کہ ملک کی زرعی برآمدات بین الاقوامی معیار اور مارکیٹ کے تقاضوں کو پورا کریں۔