Live Updates

تاثرہے کالعدم تحریک طالبان پاکستان، تحریک انصاف کا عسکری ونگ بن چکی ہے‘ عطا ء اللہ تارڑ

ہفتہ 11 اکتوبر 2025 17:53

تاثرہے کالعدم تحریک طالبان پاکستان، تحریک انصاف کا عسکری ونگ بن چکی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا ء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا ہ میں کچھ لوگ قیام امن کی راہ میں رکاوٹ ہیں ،پی ٹی آئی حکومت کا سربراہ جیل میں بیٹھ کر دہشتگردوں کو سپورٹ کرتا ہے اور یہ تاثر ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ، پاکستان تحریک انصاف کا عسکری ونگ بنتی جارہی ہے،پاکستان کے لیے محب وطن لوگوں کی قربانیاں سب کے سامنے ہیں، پاک فوج نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں، پاک فوج کی ملک کے لیے قربانیوں کو فراموش نہیں کرسکتے،ریاست فیصلہ کرچکی ہے کہ دہشتگردوں کو شکست دیں گے، دہشتگردوں کو ہرگز پاکستان میں رہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، دہشتگردی کا خاتمہ کریں گے اور آخری دہشتگرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ،پی ٹی آئی نے ایک شخص کو نیا وزیراعلی چننے کا فیصلہ کیا جس پر مقدمات بھی ہیں اور اس کے بارے میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ وہ منشیات کے کاروبار میں ملوث ہے۔

(جاری ہے)

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا ء اللہ تارڑ نے کہا کہ بانی اور پی ٹی آئی دہشتگردوں کے ہر فورم پر حامی رہے ہیں ،خیبرپختونخوا میں کچھ لوگ قیام مان کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ خیبرپختونخوا ہ کی حکومت اسمگلنگ، غیر قانونی تجارت، غیر دستاویزی معیشت کو فروغ دیتی ہے، اس میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کا کاروبار، تیل کی اسمگلنگ، اشیائے خورونوش، اجناس اور منشیات کی اسمگلنگ شامل ہے۔

دراصل یہ اسمگلنگ کا ایک نیٹ ورک ہے جس میں دہشتگردوں کا اور خیبرپختونخوا ہ میں تحریک انصاف کی حکومت کا گٹھ جوڑ ہے کیونکہ اس میں ان کا مالی فائدہ ہے۔آپ کو دکھائی دے گا پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت میں ٹمبر ، ڈرگ اور منشیات مافیا بھی بیٹھا ہے ،معاشی ریفارمز کے تحت ان کے ارد گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے، دہشتگردی جو فروغ ملا اس کے پیچھے بھی کالا دھن ہے جس سے ان کو فنڈنگ ملتی ہے،خیبر پختوانخواہ میں پی ٹی آئی کی حکومت نے گزشتہ 12 سال کے دوران اسمگلنگ اور غیر قانونی سرگرمیوں کے ذریعے مالی فائدہ اٹھایا اور اس کے اندر پارٹی کے کرتا دھرتا بھی شامل ہیں جو عمران خان کی فنڈنگ بھی کرتے ہیں۔

عطا ء اللہ تارڑ نے کہا کہ گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پریس کانفرنس میں جو گفتگو کی میں اس کی تائید کرتا ہوں کہ اب یہ معاملہ نہیں چل سکتا اور آپ کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ آپ دہشتگردوں کے ساتھ ہیں یا پھر ان کے خلاف ہیں۔اب نیوٹرل ہونے کی گنجائش نہیں کہ وہ دہشتگرد جو روز ہمارے لوگوں کو شہید کر رہے ہیں، ہم روز لاشیں اٹھارہے ہیں اور ان کا مقابلہ کر رہے ہیں لیکن ایک صوبائی حکومت کہے کہ ہم ان کی سہولت کاری کریں گے، ان کے ساتھ کاروبار کریں گے اور ان کے ساتھ مل کر اسمگلنگ کریں گے۔

انہوںنے کہا کہ یہ تاثر پایا جارہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان، پاکستان تحریک انصاف کا عسکری ونگ بنتی جارہی ہے اور اس کی وجوہات ہیں جو غیر قانونی اقدامات کیے جارہے ہیں لیکن اللہ کرے ایسا نہ ہو۔پاکستان کی ریاست یہ فیصلہ کرچکی ہے کہ اب دہشتگردوں کا مکمل خاتمہ کرنا ہے اور دہشتگردی کو شکست دینی ہے ،جو کبھی افغانستان سے آکر حملہ کرتے ہیں اور کبھی بھارت کی سپورٹ سے حملہ آور ہوتے ہیں ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کس کو شہید کررہے ہیں۔

ریاست ہرگز اجازت نہیں دے گی کہ کوئی بھی جماعت دہشتگردوں کا ساتھ دے، وزیراعظم واضح کرچکے ہیں ، آپ پاکستان کے خلاف لڑ رہے ہیں یا ملک کے لیے لڑ رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ انتشار پسندوں کی خواہش ہے کہ حالات کسی طرح خراب کیے جائیں ،تحریک انتشار سمجھتی ہے کہ دہشتگردوں کا ساتھ دینے میں ہی عافیت ہے،اس جماعت نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت دہشتگردوں کو لاکر بسایا ، جیل میں بیٹھے ہوئے شخص کی خواہش ہے کہ لاشوں پر سیاست کیسے چمکائی جائے، بانی پی ٹی آئی اور ان کی جماعت نے عالمی میڈیا کے سامنے ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کی بات کی،عمران خان اور پی ٹی آئی ہر فورم پر دہشت گردوں کے حامی رہے ہیں، عمران خان اور ان کی جماعت کا وطیرہ رہا ہے کہ بین الاقوامی اور عالمی سطح پر وہ دہشت گردوں کے سہولت کار رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی اور ان کی جماعت دہشت گردوں کی ہر فورم پر حامی رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی واحد قوم ہیں جس کے بچوں نے بھی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دی ہیں، اے پی ایس کے بچوں نے اپنے خون سے قربانیوں کی داستان لکھی، خضدار میں بچے شہید کیے گئے، ان بچوں کی قربانیوں کو کس طرح بھول سکتے ہیں ایک شخص کے 3 بچے واقعے میں شہید ہوئے تھے اور وہ ہمت اور حوصلہ سے کہہ رہا تھا کہ پاکستان کے لئے میری جان بھی حاضر ہے ۔

خیبر پختونخوا ہ کے غیور عوام نے لازوال قربانیوں کی داستان رقم کی ہے، افواج پاکستان، سویلینز، دکاندار، ڈاکٹرز، انجینئرز، بچے، معاشرے کا ہر طبقہ ان قربانیوں کی داستان میں روشن باب کی حیثیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ فیصلہ کیا گیا نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں کو شکست دیں گے، آپریشن رد الفساد اور آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں دہشتگردی کا خاتمہ ہوا، بازاروں کی رونقیں لوٹیں، کھیل کے میدان آباد ہوئے لیکن پھر ایک جماعت نے جو کیا وہ سب کے سامنے ہے۔انہوں نے کہا کہ ساری قوم دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے متحد ہے، پاک فوج کے جوانوں اور بچوں کی قربانیوں کو فراموش نہیں کر سکتے، پاکستان کے لیے محب وطن لوگوں کی قربانیاں سب کے سامنے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات