پاکستان بھارتی اور افغانی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا،پاکستان سنی تحریک

پاکستان اپنے دفاع کوئی سمجھوتہ نہیں بلکہ ہر ممکن اقدامات کرے گا،ثروت اعجاز قادری ہمیں اپنی پاک فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر فخر ہے،پاک فوج نے ہمیشہ ہر قسم کی بیرونی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے،بلال عباس /بلال سلیم قادری

اتوار 12 اکتوبر 2025 18:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2025ء) قومی قیادت کے ایک اہم بیان میں چیئرمین پاکستان سنی تحریک انجینئر محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ پاکستان کسی بھی قسم کی بھارتی اور افغانی جارحیت کا بھرپور اور مثر جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ملکی دفاع پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں ہوگا اور سرحدی سکیورٹی،دفاعی استعداد اور قومی مفاد کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔

پاکستان اپنے دفاع میں کسی قسم کی رعایت اختیار نہیں کرے گا۔اگر ہماری سرحدی سالمیت یا عوام کی سلامتی کو خطرہ پہنچایا گیا تو ہم فوری اور مناسب جواب دینے سے دریغ نہیں کریں گے۔سرحدی معاملے اور قومی سلامتی کے حساس ایشوز میں حکومت اور متعلقہ ادارے مکمل چوکنا ہیں،اور ضرورت پڑنے پر مضبوط دفاعی قدم اٹھائیں گے۔

(جاری ہے)

پاکستان اپنی سرحدوں، عوام اور خودمختاری کے دفاع میں کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

بھارت بھی سازشیں کررہا ہے۔مرکزی صدر پاکستان سنی تحریک صاحبزادہ علامہ بلال عباس قادری کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی پاک فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر فخر ہے۔پاکستان کی مسلح افواج مادرِ وطن کے دفاع میں ہر اول دستے کا کردار ادا کر رہی ہیں۔دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔ پوری قوم اپنی بہادر افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

بھارت اپنی شکست کا بدلہ لینے کے لئے ہمارے ملکی اندرونی معاملات میں بھی مداخلت کررہا یے۔مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ علامہ بلال سلیم قادری شا می نے کہا کہ پاک فوج نے ہمیشہ ہر قسم کی بیرونی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔ہمیں اپنی پاک فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں، نظم و ضبط اور وطن سے محبت پر فخر ہے۔ پاک فوج نے ہمیشہ ملکی دفاع، دہشت گردی کے خاتمے اور قدرتی آفات میں عوام کی خدمت کے ذریعے اپنی اہلیت ثابت کی ہے۔دشمن کی کوئی بھی سازش پاک فوج کے عزم و حوصلے کے آگے کامیاب نہیں ہو سکتی۔ قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے۔پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے لیے عوام اور فوج کا اتحاد ناگزیر ہے۔