قدرتی آفات کے اثرات بروقت منصوبہ بندی، آگاہی اور احتیاطی تدابیر سے کم کئے جاسکتے ہیں ،ڈاکٹر عامر شہزاد

پیر 13 اکتوبر 2025 16:51

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2025ء) قدرتی آفات جیسے زلزلے، سیلاب، طوفان وبائی امراض انسانی زندگی معاشی ڈھانچے کے لیے سنگین خطرہ ہیں، لیکن ان کے اثرات بروقت منصوبہ بندی، آگاہی ، احتیاطی تدابیر سے کم کئے جاسکتے ہیں ،پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات سے شدید متاثر ہوتا ہے، اس لیے ہمیں ہر سطح پر حفاظتی اقدامات کو ترجیح دینا ہوگی ،ان خیالات کا اظہار دنیا بھر میں آفات کے خطرے کم کرنے کے عالمی دن کے موقع پر خواجہ صفدر میڈیکل کالج سیالکوٹ میں منعقدہ سیمینار سےسینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر عامر شہزاد نے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں، تعلیمی اداروں اور سرکاری دفاتر میں ایمرجنسی رسپانس پلانز پر عملدرآمد ناگزیر ہے۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ساتھ عوامی سطح پر تربیتی پروگرامز اور آگاہی مہمات کے ذریعہ لوگوں کو آفات سے نمٹنے کے طریقوں سے آگاہ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر عامر شہزاد نے مزید کہا کہ صحت کے شعبہ کا عملہ قدرتی آفات کے دوران سب سے آگے ہوتا ہے لہٰذا ان کی تربیت اور استعداد کار بڑھانے پر خصوصی توجہ دینا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وسائل کی منصفانہ تقسیم اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ہم ہنگامی صورتحال کا مؤثر مقابلہ کر سکتے ہیں،آخر میں ڈاکٹر عامر شہزاد نے کہا کہ “قدرتی آفات کو روکا نہیں جا سکتا، مگر بہتر منصوبہ بندی، تربیت اور اجتماعی شعور کے ذریعہ ان کے نقصانات کو ضرور کم کیا جا سکتا ہے۔ ہمیں بطور قوم متحد ہو کر ایک محفوظ اور مستحکم پاکستان کی تعمیر کرنی ہے۔