پاکستان ریلوے کا 35 ارب روپے کا منصوبہ، ٹرینوں اور پٹڑیوں کی حفاظت کے لئے بڑے اقدامات

پیر 13 اکتوبر 2025 23:09

پاکستان ریلوے کا 35 ارب روپے کا منصوبہ، ٹرینوں اور پٹڑیوں کی حفاظت کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2025ء) پاکستان ریلوے ملک بھر میں ٹرینوں کی حفاظت اور نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے تقریباً 35 ارب روپے مالیت کے متعدد بڑے انفراسٹرکچر اور سیفٹی منصوبے نافذ کر رہا ہے۔ویلتھ پاکستان کو موصول سرکاری دستاویزات کے مطابق یہ منصوبے پٹڑیوں کی مرمت و بحالی، کمزور پلوں کی مضبوطی اور جدید انسپکشن نظام کی تنصیب پر مشتمل ہیں تاکہ ریل گاڑیوں کی محفوظ اور قابلِ اعتماد آمدورفت کو یقینی بنایا جا سکے۔

دستاویزات کے مطابق، ریلوے نیٹ ورک کے کئی اہم سیکشنز میں پٹڑیوں کی حفاظت سے متعلق تعمیراتی کام جاری ہیں جن میں روہڑی-خانپور، ٹنڈو آدم-روہڑی، کیماڑی-حیدرآباد، خانیوال-شاندار، روہڑی-سبی اور شیرشاہ-کنڈیان سیکشن شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ان منصوبوں کی مجموعی لاگت 31,829.9 ملین روپے ہے، ان کا مقصد پٹڑیوں کی جسمانی حالت کو بہتر بنانا، آپریشنل اعتماد بحال رکھنا اور ان اہم ریلوے سیکشنز میں محفوظ و ہموار ٹرین آپریشن کو یقینی بنانا ہے۔

اس کے علاوہ کوٹری، آخوند آباد اور دادو کے درمیان پٹڑیوں کی بحالی کا ایک الگ منصوبہ بھی جاری ہے جس کے لئے 2,321 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں، یہ منصوبہ ان اہم حصوں کی بحالی اور مضبوطی کے لئے ترتیب دیا گیا ہے جنہیں وقت کے ساتھ نقصان یا خستگی کا سامنا رہا ہے۔ریلوے پلوں کی مضبوطی بھی حفاظتی پروگرام کا ایک لازمی حصہ ہے، کمزور پلوں کو مستحکم بنانے کے لئے تقریباً 980 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔

اس اقدام کا مقصد پلوں کی ساختی مضبوطی کو یقینی بنانا ہے تاکہ مسافروں اور مال بردار گاڑیوں کی محفوظ نقل و حرکت برقرار رکھی جا سکے۔انفراسٹرکچر اپ گریڈیشن کے ساتھ ساتھ پاکستان ریلوے نے ڈیجیٹل سطح پر بھی اپنے نظام کی نگرانی اور سلامتی کے لئے جدید اقدامات شروع کئے ہیں۔ ادارہ پنجاب آئی ٹی بورڈ کے تعاون سے ایک ای۔انسپکشن مینجمنٹ سسٹم تیار کر رہا ہے جو ریلوے کے معائنے کے طریقہ کار کو ڈیجیٹل اور خودکار بنائے گا، یہ نظام ریلوے کو آپریشنل خامیوں کی بروقت نشاندہی، درست اقدامات اور ایک مؤثر ٹیکنالوجی پر مبنی نگرانی کے ذریعہ محفوظ آپریشن یقینی بنانے میں مدد دے گا۔

دستاویزات کے مطابق ریلوے حکام کی جانب سے لیول کراسنگز کا معائنہ بھی مجموعی حفاظتی منصوبے کا حصہ ہے۔ مجموعی طور پر 536 خطرناک غیر نگرانی شدہ لیول کراسنگز کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں سے 168 کو پہلے ہی جدید حفاظتی معیار کے مطابق اپ گریڈ کیا جا چکا ہے۔ باقی ماندہ لیول کراسنگز پر کام جاری ہے تاکہ ملک بھر میں ریلو ے نظام میں مکمل حفاظتی تعمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔