سفاک مودی کے دور میں بھارت پر ہندوتوا راج مسلط، تعلیمی ادارے بھی غیر محفوظ

پیر 13 اکتوبر 2025 21:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2025ء) سفاک مودی کے دور میں بھارت پر ہندوتوا راج مسلط ہے، تعلیمی ادارے محفوظ نہیں، اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی آزادیِ رائے کو جرم بنا دیا گیا ہے۔ہندوتو ا آر ایس ایس نے تعلیمی اداروں کو انتہا پسندی کا گڑھ بنا دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پونڈیچری یونیورسٹی میں سٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیاکے طلبا نے جنسی ہراسانی کے ملزم پروفیسروں کے خلاف احتجاج کیا تو پولیس نے مظاہرین پر دھاوا بول دیا۔

درجنوں طلبا کو گرفتار جبکہ طالبات سے بدسلوکی کی ۔ایس ایف آئی کے مطابق یونیورسٹی میں جنسی ہراسانی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، لیکن ڈاکٹر مدھوائیہ اور ڈاکٹر شیلندر سنگھ جیسے افراد، جن پر 16سے زائد سنگین الزامات ہیں، تاحال اپنے عہدوں پر برقرار ہیں۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے قواعد کے باوجود ایک سال سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی ان کیسز پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

دوسری جانب دہلی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کرنے والے مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کے طلبا کو بھی بھارتی انتہا پسند تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے ارکان کے تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ دہلی پولیس اور انتہاپسندہندوئوں نے مل کر مظاہرہ کرنے والے طلبا پر لاٹھی چارج کیا۔پنجاب یونیورسٹی کے نائب صدر اشمیت سنگھ نے کہا کہ پروفیسر سے لے کر وائس چانسلر تک ہر تقرری آر ایس ایس کی منظوری سے ہوتی ہے۔طلبا پر پولیس کے وحشیانہ تشدد اور اقلیتوں کو نشانہ بنانے کے یہ واقعات مودی حکومت کے فاشسٹ چہرے اور بھارت کے نام نہاد سیکولر ازم کے کھوکھلے دعوں کو بے نقاب کر رہے ہیں۔