پنجاب حکومت ہیڈ ٹیچرز کو الائونسز دینے کا وعدہ پورا کرے‘ جاوید قصوری

بدعنوانی کی روک تھام کے لئے قانونی فریم ورک میں سخت سزائیں شامل کی جائیں

منگل 14 اکتوبر 2025 15:09

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2025ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے ہیڈ ٹیچرز کو اضافی الائونس دینے کا وعدہ کاغذات تک محدود ہو کر رہ گیا ہے،صوبے کے 38ہزار سے زائد ہیڈ ٹیچرز کو محکمہ اسکول نے دس ہزار روپے دینے کا اعلان کیا تھا مگر ایک سال گزر جانے کے باوجود ٹیچرز کو صرف چار سو روپے کا الائونس دیا جا رہا ہے ، حکومت نے محکمہ تعلیم کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا ہوا ہے تاکہ اس شعبے کو پرائیویٹائز کرکے اپنی جان چھڑوا سکے ، حکمرانوں کے اس اقدام سے تعلیم مہنگی اور غریب عوام کی پہنچ سے باہر ہو جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوںنے ہر شعبہ کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ۔ادارے تباہی کی دھانے پر پہنچ گئے ہیں ، کوئی ایک شعبہ بھی ایسا نظرنہیں آتا جس کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا جا سکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت پنجاب میں اندھیر نگری چوپٹ راج کے مصداق جس کا جہاں ہاتھ پڑتا ہے لوٹ مار کر رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا محکمہ کرپشن میں پہلے، ٹھیکے دینے اور کنٹریکٹ کرنے کا شعبہ دوسرے، عدلیہ تیسرے، تعلیم چوتھے اور صحت کا محکمہ کرپشن میں پانچویں نمبر پر ہے۔

ان اداروں میں بیٹھی کالی بھیڑوں نے ایماندار افراد کا جینا محال کر دیا ہے ۔ اس سلسلے میں سب سے اولین ترجیح سرکاری محکموں میں شفافیت اور جوابدہی کے طریقہ کار کو نافذ کرنے اور مظبوط بنانے کی ضرورت ہے۔محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے حکومتی سرگرمیوں، فیصلوں اور اخراجات سے متعلق معلومات تک عام شہریوں کی رسائی آسان بنائی جانی چاہیے۔

انسداد بدعنوانی کے لئے ایسے موثر قوانین متعارف کروائے جائیں جو یکساں طور پر سرکاری اور نجی شعبوں کا محاسبہ کرتے ہوں۔ بدعنوانی کی روک تھام کے لئے قانونی فریم ورک میں سخت سزائیں شامل کرنے کے علاوہ قانونی عمل موثر اور منصفانہ بنانے پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ المیہ یہ ہے کہ انسداد کرپشن کے اداروں اور ان میں اہم عہدوں پر بیٹھے افسران کے ریٹس مقرر ہیں۔