نوبیل انعام کا حقدارقراردیا جانا میرے لئے سرپرائزتھا، سعودی پروفیسرعمریاغی

بدھ 15 اکتوبر 2025 16:02

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2025ء) کیمیا میں نوبیل انعام حاصل کرنے والے سعودی پروفیسر عمر یاغی نے کہا ہے کہ نوبیل انعام دیے جانے کی اطلاع میرے لیے حقیقت میں ایک چونکا دینے والی خبر تھی، میں فرینکفرٹ ایئرپورٹ پر تھا اور ٹرانزٹ فلائٹ کے لیے جارہا تھا کہ نوبیل کمیٹی کی کال موصول ہوئی۔گفتگو کرتے ہوئے سعودی سائنسدان عمر یاغی نے بتایا کہ انعام کا حقدار قرار دیا جانا میرے لیے واقعی ایک سرپرائز تھا، جب لوگوں نے میرے احساسات کے بارے میں دریافت کیا توکچھ بیان نہیں کرسکا کیونکہ انسان ایسے حالات میں پہلے سے تیار نہیں ہوتا۔

پروفیسر یاغی نے کہا کہ مملکت میں تعلیم کی خدمت اور سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں آگے بڑھنے کے لیے درکار وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے پرعزم و مخلص قیادت موجود ہے۔

(جاری ہے)

مملکت میں نوجوانوں کیلیے سائنسی میدان میں تحقیق کرنے اور اس میں آگے بڑھنے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ انہیں چاہیے کہ اس سے فائدہ اٹھائیں اور زیادہ سے زیادہ وقت علمی ریسرچ میں گزاریں۔

انہوں نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد و وزیراعظم محمد بن سلمان کی جانب سے ریسرچ کے امور کو سراہنے اوراس حوالے سے مسلسل و بھرپور تعاون ملنے پر شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ایک عظیم الشان تبدیلی سے گزر رہا ہے، عالمی سطح پر سائنسی اور تکنیکی حوالوں سے اہم شراکت دار کے طورپر ابھر کر سامنے آئے گا۔مملکت میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں۔

نوبیل انعام یافتہ سائنسدان نے انکشاف کیا کہ وہ جس سائنسی تحقیق پر مصروف عمل ہیں اس کے ذریعے ریسرچ کے عمل کو تیز کرنے میں مدد ملے گی جو نتائج حاصل کرنے کیلیے ہمیں دو سے تین برس لگ جاتے ہیں وہ محض چند ہفتوں میں حاصل ہوسکیں گے۔یاد رہیکہ سویڈن کی رائل اکیڈمی آف سائنسز نے سعودی سائنس دان عمر بن یونس یاغی، جاپانی سائنس دان سوسومو کیٹاگاوا اور آسٹریلوی سائنس دان رچرڈ روبسن کو نوبیل انعام برائے کیمیا 2025 دینے کا اعلان کیا تھا۔

نوبیل کمیٹی کے مطابق ان تینوں انعام یافتہ نے ایک نئی قسم کی مالیکیولائی ساخت معلوم کی ہے جس سے دھات اور آرگینک اجزا کے ملاپ سے فریم ورکس بنائے جا سکتے ہیں۔اس فریم ورک میں مالیکیول اندر اور باہر حرکت کر سکتے ہیں۔ اس عمل کو صحراں میں ہوا سے پانی حاصل کرنے، پانی سے آلودگی ختم کرنے اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ذخیرہ کرنے جیسے مفید کام لیے جا سکتے ہیں۔