پاکستان علاقائی تجارت کو بڑھانے کیلئے پرعزم،مصر کے ساتھ مضبوط بحری روابط قائم کرنے کے خواہاں ہیں،وفاقی وزیر محمد جنید انور چوہدری

جمعرات 16 اکتوبر 2025 00:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2025ء) پاکستان اور مصر نے میری ٹائم اور صنعتی شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا ہے جس کا مقصد مشترکہ منصوبوں کو وسعت دینا اور اپنی سمندری معیشتوں کو فروغ دینا ہے۔یہ مفاہمت بدھ کو وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری اور پاکستان میں مصر کے سفیر ڈاکٹر ایہاب محمد عبد الحمید حسن کے درمیان ملاقات کے دوران طے پائی ۔

ملاقات کے دوران دونوں اطراف نے اقتصادی اور سمندری تعلقات کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم پر زور دیا، بندرگاہ کی ترقی، جہاز رانی، لاجسٹکس اور صنعتی منصوبوں میں تعاون کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا، بات چیت میں سمندری معیشت کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے پر توجہ مرکوز کی گئی جسے پائیدار ترقی اور علاقائی تجارت کیلئے کلیدی انجن کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر جنیدانور چوہدری نے کہا کہ پاکستان سڑکوں، ریلوے اور سمندری راستوں کے نیٹ ورک کے ذریعے علاقائی رابطوں کو بہتر بنانے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وسطی ایشیائی ریاستوں اور مشرقی افریقی ممالک کے ساتھ مضبوط روابط قائم کرنے کیلئے سخت محنت کر رہے ہیں اور ہم مصر کے ساتھ بحری رابطوں کو مزید بڑھا سکتے ہیں۔ پاکستان کے وسیع تر اقتصادی سفارت کاری کے اہداف کا خاکہ پیش کرتے ہوئے انہوں نے تجارت، سرمایہ کاری اور کاروباری شراکت کو فروغ دینے کیلئے افریقہ، وسطی ایشیا اور مصر میں پاکستان ہائوسزکے قیام کی تجویز پیش کی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان باہمی اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کیلئے دوسرے ممالک سے بھی اسی طرح کے مراکز کا خیرمقدم کرے گا۔ مصر کے سفیر ڈاکٹر ایہاب محمد عبد الحمید حسن نے پاکستان کے اقدامات کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ مصر میری ٹائم مینجمنٹ بالخصوص نہر سویز کے فری زونز کو چلانے میں اپنا تجربہ شیئر کر سکتا ہے۔انہوں نے پاکستان کے بحری شعبے میں اسی طرح کے فریم ورک اور مشترکہ منصوبوں کو تیار کرنے میں مصر کے تعاون کی پیشکش کی۔

انہوں نے مصالحہ جات، دواسازی، چمڑے کے سامان، لکڑی کی دستکاری اور چاول سمیت پاکستانی برآمدات کے معیار اور مسابقت کی بھی تعریف کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ دوطرفہ تجارت مختلف صنعتی شعبوں میں ترقی کرتی رہے گی۔دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سمندری اور صنعتی ترقی میں قریبی تعاون اقتصادی تعلقات کو مضبوط جبکہ ایشیا، افریقہ اور مشرق وسطی میں وسیع تر علاقائی انضمام کو فروغ دے سکتے ہیں۔