سب کو مل کر ملک میں بروقت انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہونا ہوگا، چیف جسٹس

قانون کی حکمرانی سب ہر لازم ہے، میری دعا ہے ہم ملک کو اس معاشرے میں لے جائے جہاں قانون کی حکمرانی ہو، آج کی تقریب آئیں میں دئیے گئے بنیادی حقوق سے استفادہ فراہم کرنے کا موقع دے گی؛ سمپوزیم سے خطاب

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 16 اکتوبر 2025 15:38

سب کو مل کر ملک میں بروقت انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہونا ہوگا، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اکتوبر2025ء) چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا ہے کہ سب کو مل کر ملک میں بروقت انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہونا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق ’بین المذاہب ہم آہنگی اور بنیادی حقوق، ایک آئینی ضرورت‘ کے عنوان پر سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم یہاں پر بنیادی انسانی حقوق کیلئے اکھٹے ہوئے ہیں، مہمان خصوصی اور تمام معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، باہمی احترام، بنیادی حقوق اور انصاف سب کیلئے کے موضوع پر ہم اکٹھے ہوئے ہیں، اس تقریب میں میرے دو استاد تصدق جیلانی اور محمد بن الکریم العیسی بھی شریک ہیں۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ آج کی تقریب آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق سے استفادہ کاموقع فراہم کرے گی، قانون کی حکمرانی سب ہر لازم ہے، سب کے لیے انصاف و احترام ضروری ہے، میری دعا ہے کہ یہ سمپوزیم ہمیں اس معاشرے میں لے جائے جہاں قانون کی حکمرانی ہو۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا ہے کہ بین المذاہب ہم آہنگی اور بنیادی حقوق کسی بھی معاشرے کے استحکام میں کلیدی اہمیت رکھتے ہیں، اسلام کا پیغام برداشت اور رواداری کا ہے، آج کی تقریب آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق سے استفادہ کا موقع فراہم کرے گی، بروقت انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے، ہم سب نے مل کر معاشرے کی بہتری کے لیے کام کرنا ہے، اختلاف رائے کے باوجود ایک چھت تلے رہتے ہیں، عزت و انصاف کے لیے اتحاد قائم رہتا ہے۔

اس موقع پر مسلم ورلڈ لیگ کے سیکریٹری جنرل محمد بن الکریم العیسی نے سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بروقت اور سستے انصاف کی فراہمی معاشرے میں استحکام کا باعث بنتی ہے، اسلام سب کے لیے بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے، اسلام مساوات اور رواداری کا درس دیتا ہے، اسلام انصاف پسند دین ہے۔