ٹیسٹ 20 کے نام سے کرکٹ میں نیا فارمیٹ متعارف

ٹیسٹ 20 کا پہلا مکمل سیزن جنوری 2026 میں شروع ہوگا، جس میں 6 عالمی سطح کی بڑی فرنچائزز حصہ لیں گی

جمعہ 17 اکتوبر 2025 17:22

ٹیسٹ 20 کے نام سے کرکٹ میں نیا فارمیٹ متعارف
ڈبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2025ء) ٹیسٹ کرکٹ کے مستقبل سے متعلق بڑھتی ہوئی تشویش کے دوران ایک نیا فارمیٹ منظرِ عام پر آگیا، جو روایتی ریڈ بال کرکٹ اور جدید ٹی 20 کرکٹ کے عناصر کو یکجا کرتا ہے، اس نئے فارمیٹ کا نام ٹیسٹ 20 رکھا گیا ہے۔یہ خیال 16 اکتوبر کو بھارتی اسپورٹس سرمایہ کار اور ون ون سِکس نیٹ ورک کے ایگزیکٹو چیئرمین گورو بہیروانی نے پیش کیا، اس منصوبے کو سابق کرکٹ اسٹارز اے بی ڈی ویلیئرز، کلائیو لائیڈ، میتھیو ہیڈن اور ہربھجن سنگھ جیسے نامور کھلاڑیوں کی سرپرستی حاصل ہے۔

رپورٹ کے مطابق ٹیسٹ 20 فارمیٹ، ٹیسٹ کرکٹ کی حکمتِ عملی کی گہرائی کو ٹی 20 کی رفتار اور دلکش مناظر کے ساتھ جوڑتا ہے،یہ فارمیٹ 80 اوورز پر مشتمل ہوگا، جس میں ہر ٹیم کو 2،2 اننگز کھیلنے کا موقع ملے گا، ہر اننگز 20 اوورز پر مشتمل ہوگی اور دونوں اننگز کے اسکور آگے منتقل کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

یعنی ہر ٹیم ٹیسٹ میچ کی طرح 2 مرتبہ بیٹنگ کرے گی، جبکہ چند معمولی تبدیلیوں کے ساتھ ٹیسٹ اور ٹی 20 دونوں فارمیٹس کے اصول لاگو ہوں گے، تاکہ نئے فارمیٹ کے مطابق کھیل کو متوازن رکھا جا سکے۔

بیان میں کہا گیا کہ میچ کا نتیجہ جیت، ہار، ٹائی یا ڈرا، کسی بھی شکل میں سامنے آ سکتا ہے، تاکہ ہر مقابلہ کرکٹ ڈرامے اور غیر متوقع صورتحال کی مکمل جھلک پیش کرے۔اس نئے فارمیٹ کو فورتھ فارمیٹ کہا جا رہا ہے اور اسے پہلے مرحلے میں نوجوان سطح (13 سے 19 سال) کے کھلاڑیوں کے درمیان آزمایا جائے گا، تاکہ دنیا بھر کے نوجوان کرکٹرز کے لیے نئے مواقع تلاش کیے جا سکیں۔

منتظمین کے مطابق کھلاڑیوں کا انتخاب مہارت، ڈیٹا اور کارکردگی کی بنیاد پر ایک کثیر سطحی تجزیاتی سلیکشن نظام کے ذریعے کیا جائے گا، جو آخرکار فرنچائز سلیکشن کے لیے ایک ایلیٹ آکشن پول تک پہنچے گا۔ٹیسٹ 20 کا پہلا مکمل سیزن جنوری 2026 میں شروع ہوگا، جس میں 6 عالمی سطح کی بڑی فرنچائزز حصہ لیں گی جس میں 3 بین الاقوامی (دبئی، لندن، اور ایک امریکی شہر) اور 3 بھارتی شہروں سے شامل ہوں گی۔

ہر فرنچائز کے ساتھ ایک مشہور اسٹیک ہولڈر وابستہ ہوگا، جبکہ ٹیموں میں شامل کھلاڑیوں کو جونیئر ٹیسٹ 20 چیمپئن شپ کے ذریعے دریافت کیا جائے گا۔اس مرحلے سے منتخب ہونے والے 300 بہترین کھلاڑی گلوبل آکشن پول تک پہنچیں گے، جہاں سے فرنچائزز اپنے ابتدائی سیزن کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب کریں گی۔سابق جنوبی افریقی کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے ایک بیان میں کہا کہ میں واقعی یقین رکھتا ہوں کہ ’فورتھ فارمیٹ‘ ہمارے کھیل میں ایک نیا جہت پیدا کر سکتا ہے۔

ہم میں سے کئی لوگ برسوں سے ٹی 20 فارمیٹ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں تاہم ہمارے دل میں ٹیسٹ کرکٹ کے لیے ایک خاص محبت اب بھی موجود ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ ہمیشہ کھیلی اور دیکھی جاتی رہے۔گزشتہ چند برسوں میں ٹیسٹ کرکٹ کے مستقبل کے حوالے سے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں کیونکہ کمزور ٹیمیں اس فارمیٹ کو باقاعدگی سے کھیلنے میں مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں۔

اس کے برعکس، بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا ہر 2 سال بعد ایک دوسرے کے خلاف 5 میچز کی ٹیسٹ سیریز کھیلتے ہیں، ساتھ ہی دیگر ٹیموں کے خلاف بھی اپنے شیڈول برقرار رکھتے ہیں۔اس صورتحال نے ایک دو درجہ بندیوں پر مشتمل نظام کے خیال کو جنم دیا ہے، جس کے تحت کمزور ٹیسٹ ٹیمیں اعلیٰ سطح پر ترقی پانے کے لیے مقابلہ کریں گی، تاہم اس تجویز پر ابھی تک باضابطہ طور پر غور و خوض نہیں کیا گیا۔