قومی کرکٹر صہیب مقصود کے ساتھ گاڑیوں کے شوروم مالک کا 1.4 کروڑ روپے کا فراڈ

ملتان کے کار شو روم کے مالک نے میری ڈیڑھ کروڑ کی گاڑی کاغذات کے بغیر ہی فروخت کر دی جبکہ جعلی کاغذات والی گاڑی مجھے اضافی 70 لاکھ لے کر تھما دی : مڈل آرڈر بیٹر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 20 اکتوبر 2025 13:18

قومی کرکٹر صہیب مقصود کے ساتھ گاڑیوں کے شوروم مالک کا 1.4 کروڑ روپے کا ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 20 اکتوبر 2025ء ) قومی ٹیم کے کھلاڑی صہیب مقصود کے ساتھ ملتان کے کار شو روم کے مالک نے فراڈ کر لیا، بتایا کہ میری ڈیڑھ کروڑ کی گاڑی کاغذات کے بغیر ہی فروخت کر دی جبکہ جعلی کاغذات والی گاڑی مجھے اضافی 70 لاکھ لے کر تھما دی ۔ تفصیلات کےم طابق صہیب مقصود کا کہناتھا کہ ملتان کے ایک کار شوروم مالک نے میرے ساتھ سنگین فراڈ کیا ہے، میری 1.4 کروڑ مالیت کی گاڑی میرے اصل کاغذات کے بغیر فروخت کر دی جبکہ کاغذات اب بھی میرے پاس ہیں، بدلے میں مجھے ایک جعلی کاغذات والی گاڑی دی گئی اور اس کے ساتھ 70 لاکھ روپے اضافی لے لیے گئے، میں حکومتِ پنجاب، محسن نقوی اور مریم نواز سے درخواست کرتا ہوں کہ اس معاملے کی فوری تحقیقات کروائیں، برائے مہربانی مجھ سے رابطہ کریں تاکہ میں تمام تفصیلات فراہم کر سکوں، ہمیں ایسے فراڈیوں کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہوگا جو عوام کی محنت کی کمائی سے کھیلتے ہیں۔

(جاری ہے)

اگر ایک قومی کرکٹ اسٹار ہونے کے باوجود میں بے بس ہوں تو عام لوگوں کے ساتھ کیا سلوک ہوتا ہوگا؟، ہمیں اپنی معاشرت کو ان دھوکوں سے محفوظ بنانا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آٹھ ماہ بعد جب میں نے اپنی گاڑی لاہور کے ایک گھر میں دیکھی تو وہاں جا کر کہا کہ "بھائی، یہ میری گاڑی ہے، مجھے نہیں معلوم آپ کو کس نے دی یا کیسے ملی، براہِ کرم یہ واپس کر دیں، انہوں نے جواب دیا میں نے یہ گاڑی پیسوں کے عوض خریدی ہے۔

میں نے کہااگر خریدی ہے تو گاڑی کے کاغذات کہاں ہیں؟ اور جس سے خریدی، اس سے کاغذات کیوں نہیں مانگے؟، انہوں نے کہا"یہ میرا معاملہ ہے!" میں نے کہا "بھائی، قانونی طور پر یہ میری گاڑی ہے، اگر میں پولیس کے پاس گیا تو مجھے یہ گاڑی واپس مل جائے گی"اس پر وہ بولا، "کسی کا باپ بھی یہ گاڑی اس گھر سے نہیں لے جا سکتا، چاہے وہ پولیس ہی کیوں نہ ہو!"۔ یہ سن کر میں حیران رہ گیا کہ ہمارے معاشرے میں ایسے لوگ کس طرح دندناتے پھر رہے ہیں۔میری اپیل ہے کہ اعلیٰ حکام سخت ایکشن لیں تاکہ ایسے فراڈ کرنے والوں سے معصوم لوگوں کو بچایا جا سکے۔ میں امید کرتا ہوں کہ ہمارے معاشرے میں قانون کا بول بالا ہو اور ایسے جرائم کے خلاف مؤثر اقدامات کیے جائیں۔