دھابیجی گرڈ سٹیشن منصوبہ آخری مراحل میں، دسمبر 2025 تک فعال ہونے کا امکان

پیر 20 اکتوبر 2025 16:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2025ء) پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت مالی معاونت سے جاری دھابیجی گرڈ سٹیشن منصوبہ تقریباً 80 فیصد مکمل ہو چکا ہے اور توقع ہے کہ یہ دسمبر 2025 تک فعال ہو جائے گا جس سے سندھ کے ٹرانسمیشن نیٹ ورک میں نمایاں بہتری آئے گی۔ویلتھ پاکستان کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق، ستمبر 2025 تک 220/132 کلو وولٹ جی آئی ایس دھابیجی گرڈ سٹیشن منصوبے کی جسمانی پیش رفت 79.77 فیصد جبکہ مالی پیش رفت 87 فیصد ریکارڈ کی گئی ہےجو منصوبے کی مستحکم پیشرفت کو ظاہر کرتی ہے۔

6.17 ارب روپے لاگت کے اس منصوبے کا مقصد 31 دسمبر 2025 تک مکمل طور پر فعال ہونا ہے۔ پیشرفت کی تفصیلات کے مطابق ڈیزائن اور انجینئرنگ کے کام 95 فیصد مکمل ہو چکے ہیں جبکہ آلات و سامان کی خریداری، معائنہ اور ترسیل 85 فیصد تک مکمل ہو چکی ہے۔

(جاری ہے)

سول ورکس میں 83.5 فیصد کام مکمل ہوا ہے جبکہ تنصیب و اسمبلنگ کے کام 70 فیصد تک پہنچ چکے ہیں۔ٹیسٹنگ اور کمیشننگ کی سرگرمیاں ابتدائی مرحلے میں ہیں اور اب تک 18 فیصد تک مکمل ہو چکی ہیں۔

اسی طرح دھابیجی گرڈ سٹیشن سے منسلک 220 کلو وولٹ ٹرانسمیشن لائن منصوبے کی جسمانی پیشرفت 79.23 فیصد اور مالی پیش رفت 89 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ تفصیلی تجزیے سے معلوم ہوتا ہے کہ ٹاور اسٹیکنگ اور ریلیز کی سرگرمیاں 100 فیصد مکمل ہو چکی ہیں جبکہ سول ورکس 80.5 فیصد مکمل ہیں۔ٹاور ایریکشن اور سٹرنگنگ کے کام بھی مستحکم انداز میں جاری ہیں، جن کی تکمیل کی شرح بالترتیب 59.6 اور 62.86 فیصد ہے، جو لاجسٹک چیلنجز کے باوجود فیلڈ میں اچھی پیشرفت کو ظاہر کرتی ہے۔

دھابیجی گرڈ سٹیشن اور اس سے منسلک ٹرانسمیشن لائن منصوبے کراچی اور دھابیجی صنعتی زونز میں بجلی کی فراہمی کے استحکام اور نظام کی استعداد میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ منصوبوں کی تکمیل سے وولٹیج استحکام، ٹرانسمیشن کارکردگی اور صنعتی ترقی میں نمایاں بہتری آئے گی۔وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کے ایک سینئر افسر نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ دھابیجی منصوبہ قومی ٹرانسمیشن انفراسٹرکچر کی جدید کاری، نظامی نقصانات میں کمی، اور حکومت کے توانائی تحفظ ایجنڈے کے تحت صنعتی توسیع کے فروغ کی وسیع کوششوں کا حصہ ہے۔