ہیسن نے رضوان کوفلسطین اورغزہ کی حمایت پر ہٹایا،راشد لطیف کادعویٰ

منگل 21 اکتوبر 2025 17:14

ہیسن نے رضوان کوفلسطین اورغزہ کی حمایت پر ہٹایا،راشد لطیف کادعویٰ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2025ء) پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے محمد رضوان کو ون ڈے انٹرنیشنل ٹیم کے کپتان کے عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کو نیا کپتان مقرر کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ بہت سے شائقین اور ماہرین کے لیے حیران کن رہا کیونکہ رضوان کو کچھ عرصہ قبل ہی بابراعظم سے لے کر کپتانی کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔

حیران کن بات یہ ہے کہ شاہین شاہ آفریدی کو بھی حال ہی میں پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل ٹیم کے کپتان کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔رضوان کی برطرفی نے پاکستان کرکٹ میں ہلچل پیدا کر دی ہے اور سابق کرکٹر راشد لطیف نے اس فیصلے کی ذمہ داری ٹیم کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن پر عائد کی ہے۔ راشد لطیف کے مطابق ہیسن نے رضوان کو اس لیے ہٹایا کیونکہ انہوں نے غزہ اور فلسطین کی حمایت عوامی طور پر کی تھی۔

(جاری ہے)

راشد لطیف نے سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں کہا، ’’صرف اس لیے کہ اس نے فلسطین کا جھنڈا پکڑا، آپ اسے کپتانی سے ہٹا دیں یہ سوچ اب آ گئی ہے کہ غیر اسلامی کپتان اسلامی ملک میں آنا چاہیے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ہیسن اس طرح کی ثقافت کو ختم کرنا چاہتے ہیں جو ٹیم کے ڈریسنگ روم میں موجود ہے، اور ان کے ساتھ صرف پانچ یا چھ افراد ہیں جو اس فیصلے میں شامل ہیں۔

ویڈیو میں راشد لطیف نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ رضوان نے کپتانی کے دوران ڈریسنگ روم میں مذہبی روایات کو متعارف کروایا جو ہیسن کو پسند نہیں آیا۔یاد رہے کہ رضوان نے اپریل میں اپنی پی ایسل ایل فرنچائز ’’ملتان سلطانز‘‘ کے ذریعے ہر چھکے اور وکٹ کے بدلے فلسطینی امداد میں 100,000 پاکستانی روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔2023 میں بھی رضوان نے پاکستان کی سری لنکا کے خلاف او ڈی آئی ورلڈ کپ میچ میں جیت فلسطین کے بھائیوں اور بہنوں کو منسوب کی تھی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے بیان میں رضوان کی ہٹائی کی کوئی وجہ نہیں بتائی اور نہ ہی ان کا نام لیا۔ بورڈ کے مطابق یہ فیصلہ اسلام آباد میں سلیکشن کمیٹی اور وائٹ بال ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد کیا گیا۔ذرائع کے مطابق رضوان کو ہٹائے جانے کا عمل پہلے سے متوقع تھا، کیونکہ پچھلے ہفتے پی سی بی نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں بالواسطہ طور پر ان کی بطور او ڈی آئی کپتان تصدیق نہیں کی گئی تھی۔ تاہم، یہ فیصلہ صرف ہیسن کی خواہش پر نہیں بلکہ سینئر پی سی بی اہلکاروں کی حمایت کے ساتھ کیا گیا۔