امریکا عراق میں وفاقی نظام کی حمایت کرے گا،جو بائیڈن، گہری فرقہ واریت و سیاسی بد اعتمادی نے عراقی سیکورٹی فورسز کی طاقت کو کھوکھلا کر کے داعش جیسے جنگجوؤں کو طاقت بخشی،امریکی نائب صدر

اتوار 24 اگست 2014 09:26

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اگست۔2014ء)امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے عراق میں دہشت گردی کے خطرات کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی داخلی تقسیم کے پیش نظر متحد ہونے کی ضرورت پر زور ڈالتے ہوئے کہا کہ امریکا عراق میں وفاقی نظام کی حمایت کرے گا۔امریکی اخبار میں واشنگٹن پوسٹ کے ایک کالم میں بائیڈن نے لکھا ہے کہ امریکا، عراق میں دولت اسلامی داعش کے خلاف حکام کی حمایت کو بڑھانے کے لئے تیار ہے اور اپنے بین الاقوامی اتحادیوں پر زور ڈالے گا کہ وہ بھی ایسا ہی کریں۔

بائیڈن نے خبردار کیا کہ گہری فرقہ واریت تقسیم اور سیاسی بد اعتمادی نے عراقی سیکیورٹی فورسز کی طاقت کو کھوکھلا جبکہ داعش جیسے جنگجوؤں کو طاقت بخش دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایک کارآمد وفاقی حکومت عراق میں تقسیم کے خاتمہ کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

بائیڈن امریکا کی جانب سے عراق کو تین نیم خودمختار علاقوں میں تقسیم کرنے کے پرانے حامی ہیں۔ اس منصوبے کے تحت عراق کو شیعہ، سنی اور کرد نیم خودمختار علاقوں میں تقسیم کر دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا امریکا اس ماڈل کی کامیابی کے لئے اسٹریٹیجک فریم ورک معاہدے کے تحت ٹریننگ اور دوسرے شعبوں میں مدد فراہم کرنے کو تیار ہے۔ بائیڈن نے مطالبہ کیا کہ عراق کے تمام فریق اپنے موقف میں حقیقی طور پر سمجھوتہ کریں۔ بائیڈن نے ایک طویل المیعاد چیلنج کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ عراق، امریکا اور دنیا کی مدد سے ہر صورت جیتے گا۔انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ خطرہ عراق تک محدود نہیں ہے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ خطے کی طاقتوں اور شامی حزب اختلاف داعش کے مقابلے کے لئے مسلسل حمایت کریں۔

متعلقہ عنوان :