سانحہ ماڈل ٹاؤن پر سیشن عدالت کی جانب سے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سمیت 21 شخصیات کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

اتوار 24 اگست 2014 09:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اگست۔2014ء) سانحہ ماڈل ٹاؤن پر سیشن عدالت کی جانب سے وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب سمیت 21 شخصیات کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر مقبول محمود باجوہ نے عدالتی وقت ختم ہونے کی بناء پر سماعت 25 اگست تک ملتوی کردی۔درخواست گزار وفاقی وزیر اطلاعات سنیٹر پرویز رشید،وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی کی جانب سے دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ سیشن عدالت نے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم اور انکوائری ٹربیونل کی رپورٹ آنے سے پہلے ہی فیصلہ سنایا جبکہ ابھی تک سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کا تعین نہیں ہو سکا۔

سانحہ ماڈل ٹاون کا مقدمہ پہلے ہی درج ہو چکا ہے اس لیے دوبارہ درج نہیں ہوسکتا ،سیشن عدالت نے بہت سے حقائق کو نظر انداز کیا ہے۔

(جاری ہے)

حالانکہ ضلعی انتظامیہ نے ادارہ منہاج القرآن کے سامنے موجود رکاوٹیں ہٹانے کیلئے کاروائی کی جس تصادم ہوا اور اس میں 10 افراد جاں بحق اور 28 پولیس اہلکاروں سمیت 103 افراد زخمی ہوئے مگر بد نیتی سے وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلی شہباز شریف اور رانا ثنااللہ سمیت 21 شخصیات کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم غیرقانونی ہے، استدعا ہے کہ اسے کالعدم قرار دیا جائے۔ جسٹس محمود مقبول باجوہ نے درخواست کی ابتدائی سماعت کے بعد مزید سماعت پچیس اگست تک ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا کہ عدالتی وقت ختم ہونے کے باعث کیس کی سماعت پچیس اگست کو کی جائے گی۔