مصر کی ثالثی میں جلد از جلد مذاکرات کا آغاز ہونا چاہیے، محمود عباس ،قوام متحدہ فلسطینی سر زمین سے اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے ایک نظام الاوقات طے کرے، خالد مشعل

اتوار 24 اگست 2014 09:26

رملہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اگست۔2014ء ) فلسطینی صدر محمود عباس نے مصر کی ثالثی میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین مذاکرات کی فوری بحالی پر زور دیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اپنے مصری ہم منصب عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے محمود عباس کاکہنا تھا میرا بنیادی مقصد مصر کی ثالثی میں جلد از جلد مذاکرات کا آغاز ہے تاکہ مزید جانی نقصان اور قربانیوں سے بچا جا سکے۔

“ انہوں نے کہا کہ مصری تجویز پر مشتمل حتمی حل منظوری سے پہلے عرب لیگ کے سامنے بھی پیش کیا جائے گا۔اس ملاقات کے فوری بعد مصری وزارت خارجہ کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے، جس میں اسرائیل اور فلسطینیوں سے مستقل جنگ بندی کے معاہدے کو تسلیم کرنے پر زور دینے کے ساتھ ساتھ بالواسطہ مذاکرات شروع کرنے کا کہا گیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب فلسطینی صدر اور حماس کے جلاوطن رہنما خالد مشعل نے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطینی سر زمین سے اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے ایک نظام الاوقات طے کرے۔

دوسری جانب فلسطینی صدر اور حماس کے جلاوطن رہنما خالد مشعل نے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطینی سر زمین سے اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے ایک نظام الاوقات طے کرے۔ قطری میڈیا کے مطابق دونوں فلسطینی رہنماوٴں کے مابین ملاقات دوحہ میں ہوئی، جس کی میزبانی قطر کے امیر نے کی۔ یاد رہے کہ حماس کو قطر کے امیر کی وسیع تر حمایت حاصل ہے اور حماس کے جلا وطن رہنما خالد مشعل بھی اس وقت قطر ہی میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

دریں اثناء مصر میں ہونے والے مذاکرات میں شریک حماس کے ایک سینئر رہنما نے اس بات کہ بھی تصدیق کی ہے کہ ان کی تنظیم عالمی فوجداری عدالت ( آئی سی سی) میں فلسطین کی طرف سے دائر کی جانے والی کسی بھی درخواست کی حمایت کرے گی۔ موسیٰ ابو مرزوق کے مطابق حماس سے اس سلسلے میں صدر محمود عباس کی طرف سے دیے جانے والے پیپر پر دستخط کر دیے ہیں۔ فلسطینیوں کی طرف سے اسرائیل پر غزہ میں جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اگر فلسطینی یہ موٴقف لے کر عالمی فوجداری عدالت میں جاتے ہیں تو اس کا مطلب یہ بھی ہوگا کہ حماس کے خلاف بھی تحقیقات ہو سکتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :