چینی صدر مالدیب پہنچ گئے،اپنے ہم منصب عبداللہ یامین سے ملاقات

منگل 16 ستمبر 2014 09:08

مالے (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16ستمبر۔2014ء ) چین کے صدر جنوبی ایشیا کے دورے کے آغاز پر مالدیپ پہنچ گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مالدیپ پہنچنے کے بعد چینی صدر شِی جِن پِنگ نے اپنے میزبان اور ہم منصب عبداللہ یامین کے ساتھ مذاکرات کیے۔ بعد میں چینی صدر کی موجودگی میں بیجنگ اور مالے حکومتوں کے درمیان نو مختلف سمجھوتوں پر دستخط بھی ہوئے۔

اِن میں سے ایک کے تحت دونوں ملک ٹریڈ اور اقتصادی تعاون کی ایک مشترکہ کمیٹی قائم کرنے پر بھی متفق ہو گئے ہیں۔ بقیہ سمجھوتوں میں سمندری معاملات پر تعاون، چینی سیاحوں کا تحفظ، مالدیپ میں سیاحتی ڈھانچے کا قیام، ایک نئے ہوائی اڈے اور ایک بڑے پْل کی تعمیر بھی شامل ہے۔ یہ پْل دارالحکومت مالے اور قریبی جزیر ہْلہْلے کو ملائے گا۔

(جاری ہے)

مالدیپ اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات 42 برس قبل قائم ہوئے تھے اور کسی چینی صدر کا مالدیپ کا یہ پہلا دورہ ہے۔

شِی جِن پِنگ نے مالدیپ روانہ ہونے سے قبل اپنے ایک مضمون میں لکھا تھا کہ قدیمی سمندری سِلک رْوٹ میں مالدیپ ایک اہم منزل تھی اور آج بھی اِس کی اہمیت کم نہیں ہوئی ہے۔ چینی صدر کا مضمون مقامی ’سن آ ن لائن‘ اتوار کے روز شائع کیا گیا۔ اپنے مضمون میں چینی صدر مزید لکھتے ہیں کہ چین اکیسویں صدی میں مالدیپ کی جانب سے قدیمی سمندری سِلک رْوٹ کے احیاء کی کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے اور یقیناً اِس سے مالدیپ کو بھی قوت اور توانائی حاصل ہو گی۔ سمندری سِلک رْوٹ کا تذکرہ چینی صدر کے گزشتہ برس انڈونیشی دورے کے دوران سْنا گیا تھا۔ قدیمی سمندری سِلک رْوٹ چین سے جنوبی ایشیائی ملکوں سے بحر ہند میں داخل ہو کر یورپ تک جاتا ہے۔