سی این جی بحران ایل این جی کے آتے ہی ختم ہو جائے گا،شاہد خاقان عباسی،ایل این جی امپورٹرز کو ٹیکس میں چھوٹ سمیت تمام مراعات دینگے،پریس کانفرنس،موجودہ حکومت سی این جی صنعت کودوبارہ زندگی دے رہی ہے،غیاث پراچہ

منگل 16 ستمبر 2014 09:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16ستمبر۔2014ء)وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایل این جی ٹرمینل پر تیزی سے کام جاری ہے جو مکمل ہوتے ہی ملک میں ایل این جی آنا شروع ہو جائے گی جس سے اٹھارہ ماہ کے اندر سی این جی بحران مکمل ختم ہو جائے گا۔ سی این جی شعبہ کیلئے ایل این جی امپورٹ کرنے والوں کو ٹیکس میں چھوٹ سمیت تمام مراعات دینگے تاکہ سی این جی کی قیمت پٹرول سے کم از کم تیس سے پینتیس فیصد کم رہے۔

وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے یہ بات آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے رہنماغیاث عبداللہ پراچہ کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے کہا کہ ایل این جی کی درامد میں حکومت مدد دے گی تاکہ اس سسٹم میں آنے والے تمام سی این جی سٹیشن سال کے 365چلتے رہیں۔

(جاری ہے)

تاہم انھوں نے واضع کیا کہ حکومت کے کسی بھی ادارے کا سی این جی کی قیمت کے تعین سے کوئی تعلق نہیں ہو گا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سی این جی کیلئے ایل این جی آنے سے سالانہ ڈھائی ارب روپے کا زرمبادلہ بچے گااور پانچ لاکھ افراد کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے جبکہ یہ صنعت چند سال میں دس لاکھ گھروں کا چولہا جلانے کے قابل ہو جائے گی۔انھوں نے کہا کہ سی این جی کی قیمت کو مستحکم رکھنے کے لئے ٹیکسوں میں ریلیف دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور حکومت اس سلسلہ میں ہر ممکن تعاون کر رہی ہے۔اس موقع پر غیاث پراچہ نے کہا کہ موجودہ حکومت سی این جی صنعت کودوبارہ زندگی دے رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں سینتیس لاکھ گاڑیاں سی این جی پر چل رہی ہیں جنکی تعداد ایل این جی امپورٹ کے بعد پچاس لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔سی این جی کی صنعت کو پنجاب میں زیادہ مسائل ہیں جنکا حل قریب نظر آ رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :