یورپی یونین نے موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے معاہدہ طے کر لیا

ہفتہ 25 اکتوبر 2014 08:42

بریسلز(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اکتوبر۔2014ء ) یورپی یونین نے موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے ایک معاہدہ طے کر لیا ہے، جیسے الوالعزم ڈیل کا نام دیا گیا ہے ،میڈیا رپورٹ کے مطابق برسلز میں یورپی کانفرنس میں شریک رہنماوٴں کی جانب سے اس معاہدے پر اتفاقِ رائے کے بعد ہیرمان فان رومپوئے نے اس کی تفصیلات بتائیں۔ معاہدے کے بعد اگلے برس اقوام متحدہ کی زیرنگرانی ایک بین الاقوامی معاہدے پر اتفاق رائے کے حوالے سے راہ خاصی ہموار ہو گئی ہے۔

اس معاہدے کے تحت یورپی یونین کی رکن ریاستوں نے موسمیاتی تبدیلی کے انسداد کی بابت سن 2030 تک کے لیے اہداف مقرر کیے ہیں۔28 رکنی یورپی یونین کی اس سربراہ اجلاس میں شریک یورپی رہنماوٴں نے اس معاہدے میں سبز مکانی گیسوں کے اخراج میں اگلے 16 برسوں میں 40 فیصد تک کمی پر اتفاق کیا ہے۔

(جاری ہے)

ہیرمان فان رومپوئے نے اس معاہدے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے توانائی کے شعبے میں توانائی کے قابل تجدید ذرائع پر زیادہ انحصار کے حوالے سے موثر اقدامات کا عزم کیا گیا ہے اس حوالے سے یورپی یونین کی بعض رکن ریاستوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا۔

ان ریاستوں کا موقف تھا کہ توانائی کے ایسے ذرائع کو اس تیزی سے بروئے کار لانے کے لیے لاگت انتہائی زیادہ ہو گی۔رومپوئے نے اس معاہدے کے حوالے سے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں لکھا، ’ڈیل! سبزمکانی گیسوں کے اخراج میں سن 2030تک کم از کم 40 فیصد کمی۔ یورپی یونین دنیا کی سب سے الوالعزم، شفاف اور مناسب لاگت کی حامل کلائمیٹ انرجی پالیسی پر رضامند ہو گئی۔

یہ بات اہم ہے کہ یورپی یونین اگلے برس نومبر اور دسمبر میں پیرس میں منعقد عالمی ماحولیاتی کانفرنس سے قبل اس معاہدہ پر اتفاق رائے کی خواہاں تھی، تاکہ دیگر ممالک کو بھی اس حوالے سے اقدامات کی ترغیب ہو۔ واضح رہے کہ موجودہ عالمی موحولیاتی معاہدہ کیوٹو کلائمیٹ ایکارڈ سن 2020 میں اپنی مدت مکمل کر رہا ہے اور اقوام متحدہ کی کوشش ہے کہ اس سے قبل بین الاقوامی برادری کسی نئے اور زیادہ موثر عالمی معاہدے پر اتفاق رائئے کر لے