یورپی یونین کا خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ،بیٹھ کر انتظار ہی کرتے رہے تو مزید 40 سال گزر جائیں گے ہمیں ابھی ایکشن لینا ہو گا،سربراہ یورپی یونین خارجہ امور

اتوار 9 نومبر 2014 09:42

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9نومبر۔2014ء ) یورپی یونین کی خارجہ امور کی نئی سربراہ فیدیریکا موگیرینی نے خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق حال ہی میں اپنا عہدہ سنبھالنے والی فیدیریکا موگیرینی کل جمعے کو اپنے پہلے دورے پر مشرق وسطیٰ پہنچی تھیں اور ان کا دورہ کل اتوار تک جاری رہے گا۔ اس دوران انہیں اسرائیل کے علاوہ فلسطینی علاقوں میں غزہ اور رملہ بھی جانا تھا ۔

ہفتے کے روز غزہ پہنچنے کے بعد انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی ایک خود مختار ریاست جلد از جلد قائم ہونی چاہیے۔ اس لیے کہ دنیا غزہ پٹی کے علاقے میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین کسی نئی جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی۔موگیرینی نے کہا کہ اب بیٹھ کر صرف انتظار نہیں کیا جا سکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا، ”اگر ہم صرف بیٹھ کر انتظار ہی کرتے رہے تو مزید چالیس سال گزر جائیں گے۔

ہمیں ابھی ایکشن لینا ہو گا۔”ہمیں ایک فلسطینی ریاست کی ضرورت ہے۔ یہی حتمی منزل ہے اور پوری یورپی یونین کی مشترکہ پوزیشن بھی،فلسطینی اپنے لیے ایک ایسی آزاد ریاست کے قیام کے لیے کوشاں ہیں، جو غزہ پٹی اور اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے کے علاقوں پر مشتمل ہو گی اور جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہونا چاہیے۔ سویڈن یورپی یونین کا رکن وہ پہلا مغربی یورپی ملک ہے، جس نے گزشتہ مہینے فلسطینی ریاست کو سرکاری طور پر تسلیم کر لیا تھا۔