برازیل،خواجہ سراقیدی جیلوں میں اپنی مرضی کے سیل کا انتخاب کرسکیں گے

پیر 1 جون 2015 08:32

ریوڈی جنیرو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1 جون۔2015ء)ریوڈی جنیرو کے اصلاحی قید خانوں میں قید خواجہ سرا قیدی جیل میں اسیری کیلئے مردوں یا خواتین جیلوں کا انتخاب کرسکیں گے،ایسا برازیل میں پہلی مرتبہ ہوگا۔ریاست ریوڈی جنیرو کے جیل خانہ جات نے گزشتہ روز نئے قوانین کی منظوری دی ہے۔اخبار اوگلوبو نے ریاستی جیل خانہ جات کے سربراہ ایرر ریبیریو کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ وقار کے ساتھ سلوک ہے،یہ اس آبادی کے احترام کا مظہر ہے۔

ہم جنسی حقوق کی وکالت کرنے والی تنظیم ریوودآؤٹ ہوموفوبیا نے اس نئے اقدام کی تعریف کی ہے۔آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر کلاڈیو نس سمینٹو نے ایک بیان میں کہا کہ یہ جیلوں میں ایل جی بی ٹی کے حقوق کی جانب پیش رفت ہے،گزشتہ تیس برسوں میں امتیاز کے لاتعداد ریکارڈ شدہ کیس ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

اس نے گلوبو کو بتایا کہ ہم جنس خواتین مردوں والے یونٹوں میں آبروریزی کا نشانہ بننے سے بچنے کے سیکورٹی اقدامات کے طور پر خواتین کی جیلوں میں رہیں گی،تاہم خواجہ سراء مردوں اور عورتوں کو اس بات کا اختیار حاصل ہوگا کہ وہ مردوں یا خواتین کی جیلوں میں رہیں۔

اس نے کہا کہ ایسے خواجہ سراء یا جنس کی تبدیلی کرانے والے جنہیں مردوں کے جیلوں میں رکھا گیا تھا کو اب اجازت ہوگی کہ وہ قیدیوں کا لباس اور خواتین والے زیر جامے پہنیں اور اپنے لمبے بال استعمال کریں۔ان تبدیلیوں سے ،جس کیلئے ایل جی بی ٹی گروپ 2001ء سے کوشاں تھے،توقع ہے کہ ریاست ریو میں سات سو سے لیکر 43ہزار تک قیدیوں کو فائدہ پہنچے گا۔ریاست کی سماجی امداد اور انسانی حقوق کی سربراہ ٹریسا کوسنٹینو نے کہا کہ یہ آپریشن کے ذریعے جنس کی تبدیلی کرانے والوں کی ایک فتح ہے،یہ ایسی آبادی ہے جو جیل میں معاشرے کیلئے کہیں زیادہ نادکھائی دینے والی بن جاتی ہے،ان اولین اقدامات کی بدولت ریو میں تبدیلی آئے گی۔